نومنتخب پی ٹی آئی چیئرمین بیرسٹر گوہر: چیف جسٹس اپنی گاڑیاں واپس نہ کریں بلکہ ہمیں انصاف دلوا دی

پشاور : پاکستان تحریک انصاف کے انٹرا پارٹی الیکشن میں بلا مقابلہ نو منتخب چیئرمین بیرسٹر گوہر علی خان نے کہا ہے کہ میں جب تک چیئرمین ہوں اس وقت تک عمران خان کی نمائندگی کروں گا۔

پشاور میں انٹرا پارٹی انتخابات کے بعد میڈیا سے گفتگو میں بیرسٹر گوہر نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی کے چیئرمین عمران خان تھے، آج بھی ہیں اور تاحیات چیئرمین رہیں گے۔سابق چیئرمین تحریک انصاف کا فیصلہ ہی ہمارا تھا اور رہے گا۔ یہ منصب میرے پاس ایک امانت کے طور پر ہے اور جب تک رہے گا جب تک عمران خان باہر نہیں آ جاتے۔

نو منتخب چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر علی خان نے کہا کہ  پاکستان کی 175 سیاسی جماعتیں ہیں جو 1960 سے اپنے انٹرا الیکشن پارٹی کی تفصیلات الیکشن کمیشن میں جمع کروا رہی ہیں لیکن آج تک کسی کے انتخابات اس طرح نہیں دیکھے گئے جیسے ہمارے دیکھے گئے۔

گوہر علی خان کا کہنا تھا کہ آج بھی ہماری آدھی سے زیادہ قیادت کو قید کا سامنا ہے۔ میری چیف جسٹس سے گزارش ہے کہ اپنی گاڑیاں واپس نہ کریں بلکہ ہمیں انصاف دلوا دیں۔

اس سے پہلے چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائز عیسی کو دی گئی گاڑیوں کی نیلامی کے لیے رجسٹرار سپریم کورٹ آف پاکستان نے سیکریٹری کابینہ اور چیف سیکرٹری پنجاب کو خط ارسال کیا تھا۔ اس میں ایک مرسیڈیز بینز سمیت دو لگژری گاڑیوں کی نیلامی کی ہدایت دی گئی تھی۔

خط مزید میں کہا گیا ہے کہ آئینی عہدوں کے لیے لگژری گاڑیاں درآمد کرنا مناسب نہیں ہے جبکہ چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے دونوں گاڑیاں استعمال نہیں کیں۔ اس میں لکھا ہے کہ ’گاڑیوں کی نیلامی سے حاصل رقم پبلک ٹرانسپورٹ پر خرچ کی جائے۔‘

بیرسٹر گوہر نے اس عزم کا اظہار کیا ہے کہ وہ عمران خان کے جان نشین کی حیثیت سے ذمہ داری نبھاتے رہیں گے۔انھوں نے الزام عائد کیا کہ سپریم کورٹ کے حکم کے باوجود سوائے تحریک انصاف کے کسی سیاسی جماعت کی فارن فنڈنگ پر کارروائی آگے نہیں بڑھائی گئی۔

More Stories
پاکستان کا ایران کے سفیر کو ملک بدر کرنے اور اپنے سفیر کو واپس بلانے کا اعلان