اسٹیٹ بینک نے نئی مانیٹری پالیسی کا اعلان کر دیا، شرح سود برقرار

اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے نئی مانیٹری پالیسی کا اعلان کرتے ہوئے شرح سود کو 22 فیصد پر برقرار رکھنے کا اعلان کیا ہے۔

گورنر اسٹیٹ بینک نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہاکہ کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ کمی کے بعد 0.7 فیصد پر آگیا ہے۔ گزشتہ ماہ مہنگائی کی شرح 29 فیصد تھی، اب اس میں کمی کا امکان ہے۔

گورنر اسٹیٹ بینک کے مطابق گزشتہ ماہ مہنگائی کی شرح 29 فیصد تھی، اب اس میں کمی کا امکان ہے۔ رواں مالی سال جی ڈی پی کی شرح 2 سے 3 فیصد رہے گی۔

گورنر اسٹیٹ بینک جمیل احمد نے کہاکہ رواں اور آئندہ مالی سال کے دوران بیرونی ادائیگیاں ہونی ہیں۔ اگلے 5 ماہ میں مہنگائی کی شرح میں نمایاں کمی ہوگی۔لارج اسکیل مینوفیکچرنگ بہتر ہوئی ہے۔ مارچ میں شرح سود کا دوبارہ جائزہ لیا جائے گا۔

واضح رہے کہ اس سے قبل 12 دسمبر کو اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے شرح سود کو برقرار رکھنے کا اعلان کیا تھا۔

یہ پانچواں موقع ہے جب مرکزی بینک نے شرح سود کو 22 فیصد پر برقرار رکھا ہے۔

اِس سے قبل 30 اکتوبر کو مانیٹری پالیسی کا اعلان کرتے ہوئے شرح سود کو برقرار رکھا گیا تھا۔

اس کے علاوہ 14 ستمبر اور 31 جولائی کو بھی شرح سود 22 فیصد پر برقرار رکھی گئی تھی۔

More Stories
سال 2023 کا اختتام: اب دنیا کے 10 امیر ترین خاندان کون سے ہیں؟