قصور : وزیراعظم شہباز شریف نے 9 اگست کو قومی اسمبلی کو تحلیل کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس کے بعد نگران حکومت آئے گی اور انتخابات ہوں گے، نواز شریف جلد واپس آئیں گے اور پاکستان کی تقدیر بدل دیں گے۔ سپہ سالار جنرل عاصم منیر تمام تر حکومت میں شامل ہیں۔
قصور میں جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ عوام کے سمندر کو دیکھ کر میری 16 ماہ کی تھکاوٹ اتر گئی ہے، آج ایک ٹرین حادثہ ہوا، 30 لوگ جاں بحق، 100 زخمی ہوئے ہیں، اللہ جاں بحق 30 افراد کو جنت میں جگہ عطا فرمائے۔آج آپ کو اپنے قائد نواز شریف کا سلام پیش کرنا چاہتا ہوں، یہ عوامی سمندر اس بات کی گواہی دے رہا ہے اگلا وزیر اعظم نواز شریف ہوگا، آج تقریباً 263 ارب روپے کے منصوبوں کا سنگ بنیاد رکھا ہے، 260 کلو میٹر کی موٹروے بنے گی تو اس علاقے میں خوشحالی آئے گی، نواز شریف اس موٹروے کے معمار ہیں، انہوں نے ملک بھر میں موٹروے کا جال بچھایا۔
شہباز شریف نے کہا کہ 2008 میں 20،20 گھنٹے کی لودشیڈنگ ہوتی تھی، 2013 سے 18 کے درمیان بجلی کے اندھیرے ختم ہوئے، نواز شریف چین سے سی پیک لے کر آئے، سی پیک کے ذریعے 30 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری ہوئی، لاکھوں کی تعداد میں نوجوانوں کو میرٹ کی بنیاد پر لیپ ٹاپس ملے، مجھ پر الزام لگتا تھا لیپ ٹاپس کے ذریعے نوجوانوں کو رشوت دے رہے ہیں، لیپ ٹاپس نہ دوں تو کیا کلاشنکوف دے دوں۔داسو، دیامر بھاشا ڈیم زیر تعمیر ہے ان کے معمار بھی نواز شریف ہیں، نوازشریف نے پاکستان کو اٹیمی طاقت بنایا، 5 دھماکوں کے مقابلے میں 6 دھماکے کر کے بھارت کے دانت کھٹے کیے، 5 ٹیلی فون کالز آئیں اور کہا گیا ایٹمی دھماکے نہ کریں 5 ارب ڈالر لے لیں، اس وقت کے 5 ارب ڈالر اس وقت کے 15 ارب ڈالر بن جائیں گے، نواز شریف نے کہا مجھے پاکستان کی بقا عزیز ہے۔
وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ پاکستان میں بڑھتی دہشتگردی کا خاتمہ کیا گیا، بہادر افواج اور عوام نے دہشتگردی کے خاتمے کیلئے خون کا نذرانہ پیش کیا، کوئی شک نہیں افغانستان ہمارا برادر ملک ہے، آپ سب جانتے ہیں ماضی میں دہشتگردی کہاں سے ہو رہی تھی، گزشتہ حکومت نے دوبارہ دہشتگردوں کو پاکستان میں آنے کی دعوت دی، جھرلو الیکشن کے نتیجے میں ایک حکومت لاکر بٹھائی گئی۔گزشتہ حکومت نے ہمسایہ ممالک سے ہمارے تعلقات کو تباہ کر دیا، نواز شریف نے ترکی، ایران برادر ممالک کے ساتھ بھائیوں والے تعلقات بنائے تھے، چیئرمین پی ٹی آئی کے دور میں چین پر الزامات لگائے گئے، نواز شریف نے 22 کروڑ عوام کو اپنا کنبہ جان کر خدمت کی، ثاقب نثار اور اس کے سازشی ٹولے نے نواز شریف کو پانامہ کے بجائے اقامہ میں سزا دلوائی۔
شہباز شریف کا کہنا تھا کہ نواز شریف نے کبھی سر پر ٹوپ نہیں پہنا، بیماری کا بہانہ نہیں بنایا، خانہ کعبہ کی گھڑی کا ماڈل نواز شریف نے تو نہیں چوری کیا، نواز شریف کو جھوٹے الزامات پر سزا دلوائی گئی، اس وقت یہ اچھل اچھل کر کہتے تھے نواز شریف نااہل ہو گیا مٹھائیاں بانٹو، یہ کہتا تھا یہ چور اور ڈاکو ہیں ان کو چھوڑوں گا نہیں۔ چیئرمین پی ٹی آئی کے دور میں گندم سکینڈل ہوا، پہلے گندم باہر بھجوا دی گئی پھر واپس لے آئے، پاکستان کے اربوں ڈالر تباہ کر دیئے، چند لوگوں نے جیبیں بھر لیں، ہم نے ان 16 ماہ میں بہت چیلنجز دیکھے، ذمہ داری ملی تو علم تھا حالات خراب ہیں لیکن یہ علم نہیں تھا حالات اتنے خراب ہیں، 16 ماہ میں جو کچھ کیا وہ آپ کے سامنے ہے، 100ارب روپے سیلاب متاثرین میں تقسیم کیے۔
وزیراعظم نے مزید کہا کہ اگر کوئی ملک ڈیفالٹ کر جائے تو پھر بازار میں دوائیوں نہیں ملتیں، ڈیفالٹ کے ڈر سے مجھے ساری رات نیند نہیں آتی تھی، ملک ڈیفالٹ کر جاتا تو مجھے طعنے ملتے کہ اس کے دور میں ڈیفالٹ ہوا، اجتماعی کاوشوں سے پاکستان ڈیفالٹ سے بچ گیا، مشکلات بہت بڑی تھیں اور ہیں، آئی ایم ایف کی شرائط بہت کڑی تھیں، اجتماعی کاوشوں سے آئی ایم ایف پروگرام ملا۔سعودی عرب سے ہمیں 2 ارب ڈالر ملے، یو اے ای نے 1 ارب ڈالر دیا، ابو ظہبی اور چائنہ نے 5 ارب ڈالر کے قرضے رول اوور کیے، مجھے اربوں ڈالر کی گندم باہر سے منگوانی پڑی، ہم نے لوگوں کو کھاد مہیا کی، آئندہ کون سی حکومت آئے گی یہ عوام کے ہاتھ میں ہے، پاکستان کی زراعت میں ہم دن رات کام کرکے انقلاب لائیں گے، اللہ نے پاکستان کو اربوں، کھربوں ڈالر کے معدنیات دیئے ہیں۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ سپہ سالار جنرل عاصم منیر تمام تر حکومت میں شامل ہیں۔