سری نگر میں تین دہائیوں بعد ڈل جھیل میں محرم الحرام کا جلوس نکالا گیا

سری نگر : مقبوضہ جموں و کشمیر کے سب سے بڑے شہر سری نگر میں تین دہائیوں سے عائد پابندی کے خاتمے پر پہلی بار محرم الحرام کے جلوس نکالے گئے۔

جلوس ڈل جھیل کے اندرونی علاقوں کے کنڈی محلہ سے شروع ہوتا ہےجس میں ڈل علاقوں کے لوگ بھی ان میں شامل ہو جاتے ہیں۔ ان پانچوں علاقوں میں رہنے والے لوگوں کا سڑک سے رابطہ نہیں ہےاس لیے وہ پانی کے راستوں سے منسلک ہیں۔

کشمیر میں اس بار 34 سال کے وقفے کے بعد سری نگر شہر میں محرم کا جلوس نکالا گیا۔  لوگوں میں قابل دید جوش وخروش تھا۔ 34 سال بعد سری نگر شہر میں گروبازار سے ڈَل گیٹ تک روایتی راستے پر 8 محرم الحرام کا جلوس نکالا گیا تو لوگوں کو ماضی کی یاد آگئی ۔یہ جلوس کشمیر میں حالات کے بدل جانے کی علامت تھا۔ اس کے ساتھ کشمیر میں ایک اور ماتمی جلوس ہے جو ہر دور میں جاری رہا جسے کبھی بند نہیں کیا گیا۔

ڈل جھیل میں اہل تشیع برادری کی بڑی کشتیوں یا شکاروں پر محرم کا جلوس جو کہ  183 سال پرانی روایت کا حصہ رہا ہے۔ محرم کے ابتدائی 10 دن کے دوران مختلف مقامات سے جلوس نکالتے ہیں، جن کا آخری پڑاؤ سری نگر کے علاقے حسن آباد میں ہوتا ہے۔

More Stories
سینچورین ٹیسٹ کا دوسرا روز: جنوبی افریقہ نے پہلی اننگز میں برتری حاصل کر لی