اسلام آباد : وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ سال دو ہزار انیس میں مسلم لیگ ن نے سابق آرمی چیف جنرل باجوہ کو توسیع کا ووٹ بطور بلینک چیک دیا تھا۔نواز شریف کی سختی سے ہدایت تھی کہ جنرل باجوہ کو ایکسٹینشن کا ووٹ دینا ہے۔
وزیر دفاع خواجہ آصف نے نجی ٹی وی چینل کو انٹرویو میں کہا ہے کہ سال دو ہزار اکیس میں دوران قید ایک غیر سیاسی شخصیت نے انہیں مالکوں کی ایک تجویز پہنچائی تھی۔ مالکوں کی تجویز تھی کہ میں یا شاہد خاقان عباسی وزیراعظم بن جائیں۔قیادت کو انتظار کرنا ہوگا۔
وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا کہ آرمی چیف کی ایکسٹیشن کے ووٹ کے مقابلے میں ہم نے ان سے کچھ نہیں مانگا تھا نہ کوئی سودا کیا گیا تھا۔ لندن میں قیادت اجلاس ہوا تھا جس میں پاکستان سے 15 رکنی وفد گیا تھا کہ جبکہ نواز شریف ، شہباز شریف اور اسحاق ڈار سمیت دیگر قیادت لندن میں ہی موجود تھی۔ اس اجلاس میں میاں صاحب نے سخت ہدایت کی تھی کہ ایکسٹینشن کے معاملے پر ضرور ووٹ دیں ۔
وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا کہ سال دو ہزار اکیس میں جب میں قید تھا تو ایک سیاسی شخصیت نے ملاقات کی اور کہا کہ یہ ایک ورک ایبل فارمولا ہے انہوں نے کہا کہ آپ اور شاہد خاقان عباسی کا نام وزیراعظم کیلئے چل رہا ہے جس پر میں نے انہیں جواب دیا کہ نہ میں پہلے امیدوار تھا اور نہ اب ہوں یہ قیادت کا فیصلہ ہوگا۔