کربلا میں نواسہ رسول حضرت امام حسین رضی اللہ تعالیٰ عنہ اور ان کے ساتھیوں کی جانب سے دی گئی عظیم قربانیوں کو خراجِ عقیدت پیش کرنے کیلئے ملک بھر میں 9 محرم الحرام مذہبی عقیدت و احترام سے منایا گیا۔
نویں محرم کے روز لاہور، کراچی، اسلام آباد، کوئٹہ، پشاور سمیت ملک کے تمام چھوٹے بڑے شہروں اور قصبوں میں مجالس اور شبیہ علم و ،ذوالجناح کے جلوس روایتی راستوں پر نکلا، جلوس کے دوران عزادار ماتم اور نوحہ خوانی کرتے ہوئے شہدائے کربلا پر ڈھائے گئے مظالم کو یاد کرتے رہے، جلوسوں کے راستوں میں بڑی تعداد میں نذر و نیاز کا سلسلہ بھی جاری رہا۔
اسلام آباد میں 9 محرم کا مرکزی جلوس امام بارگاہ ا ثنا عشری جی 6 سے برآمد ہوا جو اپنے روایتی راستوں سے ہوتا ہوا اسی جگہ اختتام پذیر ہوگیا۔
پولیس کے مطابق مرکزی جلوس کی سکیورٹی پر 1685 اہلکار و افسران تعینات کئے گئے جن میں 5 ڈی پی اوز، 14 ڈی ایس پیز اور 21 انسپکٹر بھی فرائض سر انجام دے رہے تھے جبکہ جلوس کی سکیورٹی کیلئے رینجرز اور ایف سی اہلکار بھی تعینات تھے۔
کراچی میں 9 محرم الحرام کا مرکزی جلوس نشتر پارک سے دوپہر 1 بجے برآمد ہوا، مرکزی مجلس نشترک پارک میں منعقد ہوئی، جس سے علامہ شہنشاہ نقوی نے خطاب کیا، مجلس کے بعد نشتر پارک سے جلوس اپنے مقررہ راستوں سے ہوتا ہوا امام بارگاہ حسینیہ ایرانیاں پر اختتام پذیر ہوگیا، جلوس کی گزرگاہوں پر موبائل فون سروس بھی معطل رہی۔
لاہور میں نویں محرم کا مرکزی جلوس پانڈو سٹریٹ سے برآمد ہوا جو اپنے مقررہ راستوں سے ہوتا ہوا امام بارگاہ خیمہ سادات پر اختتام پذیر ہوگیا۔پانڈو سٹریٹ اسلام پورہ سے آغاز کے بعد یہ جلوس سراج بلڈنگ پر مختصر پڑاؤ اور نماز ظہرین ادا کی گئی، پھر اسلام پورہ چوک، نیلی باغ چوک ، سول سیکرٹریٹ سے ہوتا ہوا پرانی انارکلی پہنچا جہاں نماز مغربین ادا کی گئی۔اس کے بعد یہ مقررہ راستوں سے ہوتا ہوا امام بارگاہ خیمہ سادات پراختتام پذیر ہوگیا جہاں مجلس عزا ہوئی جس کے بعد شرکاء واپس اسی روٹ سے پانڈو سٹریٹ پہنچ گئے۔
نگران وزیراعلیٰ پنجاب محسن نقوی نے چیف سیکرٹری اور آئی جی پی پنجاب کے ہمراہ سکیورٹی انتظامات کا جائزہ لینے کیلئے جلوس کے مختلف مقامات کا دورہ کیا۔
دوسری جانب پشاور میں بھی نویں محرم کی مناسبت سے مرکزی جلوس برآمد ہوا، پہلا جلوس امام بارگاہ حسینیہ ہال صدر سے برآمد ہوا، جبکہ دوسرا جلوس امام بارگاہ بی بی صاحبہ تحصیل سے نکالا گیا ، جلوس مقررہ راستوں سے ہوتے ہوئے واپس اسی مقام پر اختتام پذیر ہوگئے۔
ملک بھر میں 9 محرم الحرام کے جلوسوں اور مجالس کے لئے فول پروف انتظامات کئے گئے ہیں، جلوس کے روٹ پر آنے والی بلند عمارتوں اور مرکزی جلوس کے اطراف اور گزرگاہوں پر اسنائپرز بھی تعینات کئے گئے اور جلوس کے راستوں کی فضائی نگرانی بھی کی گئی۔
متعدد شہروں میں جلوس کی گزرگاہوں میں موبائل فون سروس بند رہی اور موٹر سائیکل کی ڈبل سواری پر بھی پابندی عائد تھی۔