سائفر جنرل باجوہ کے لیے بھیجا گیا، ایک ہی آدمی مجھے ہٹا سکتا تھا، عمران خان

اسلام آباد : سابق وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ گذشتہ 14 ماہ سے کوشش کی جا رہی کہ عمران خان کو نااہل قرار دے کر جیل میں ڈالا جائے۔

چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان نے سوشل میڈیا پر خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جس اعظم خان کو میں جانتا ہوں وہ ایک ایماندار، قابل آدمی ہے۔ میرا نہیں خیال وہ ایسی باتیں کہہ سکتا ہے۔ اس سے زبردستی کہلاوایا گیا ہے۔ انھوں نے زبردستی دو پارٹیاں بنا دیں ہیں، جیلوں میں ہمارے لوگوں کو کہا جا رہا ہے کہ عمران خان کے خلاف بیان دو اور پارٹی چھوڑ دو۔

عمران خان نے دعویٰ کیا ہے کہ سائفر میں دو مرکزی باتیں ہیں، عمران خان کو آپ نے عدم اعتماد کے ووٹ میں پاکستان کی وزارت عظمیٰ سے ہٹانا ہے۔ ایک اور یہ چیز لکھی ہے کہ عمران خان نے اکیلے روس جانے کا فیصلہ کیا۔ اس سائفر میں ’ہمارے سفیر اسد مجید نے پیغام بھیجا کہ آپ کو امریکہ کے خلاف ڈیمارش کرنا چاہیے،

عمران خان نے کہا کہ اس نے غلط زبان استعمال کی۔ پاکستان میں مجھے ایک ہی آدمی ہٹا سکتا تھا، آرمی چیف۔ سائفر تو جنرل باجوہ کے لیے بھیجا گیا ہے۔ مجھے انٹیلیجنس کے لوگ بتاتے رہتے تھے کہ آپ کی حکومت کے خلاف فیصلہ ہوچکا ہے، میں یہ مانتا نہیں تھا۔ جب یہ سائفر آیا تو مجھے احساس ہوا کہ ایک آدمی کے سوا کون وزیر اعظم کو ہٹا سکتا ہے۔ جس کے پاس پاور ہے، سپر کنگ ہے۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ اگر میں جنرل باجوہ پر تنقید کر رہا ہوں تو میں پاکستانی فوج پر تنقید نہیں کر رہا۔ میں غلطی کرنے والے ایک آدمی پر تنقید کر رہا ہوں۔ کسی جج کی بات کروں گا تو کیا میں ساری عدلیہ کے خلاف ہوگیا؟ یہ تو ہم اپنے ملک کو تباہ کر رہے ہیں۔انکوائری ہوتی تو جنرل باجوہ کا نام سامنے آجانا تھا۔ کیا آئی ایس آئی کو نہیں پتا تھا کہ تحریک انصاف کے بیک بینچرز بار بار امریکی سفارتخانے جا رہے تھے؟

سابق وزیراعظم عمران خان کی روس آمد کے روز روسی افواج نے یوکرین میں مداخلت کر کے جنگ شروع کر دی تھی۔ دریں اثنا سائفر کے معاملے کی تحقیقات کے لیے ایف آئی اے نے عمران خان کو 25 جولائی کو ذاتی حیثیت میں طلب کر رکھا ہے۔ وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڈ نے نیوز کانفرنس میں کہا ہے کہ سائفر کے سیاسی مقاصد کے لیے استعمال اور آئینی شکنی سے متعلق معاملہ ایف آئی اے کے پاس زیر تفتیش ہے۔

More Stories
قرآن پاک کی بے حرمتی پر سویڈن کے ناظم الامور کی طلبی، مختلف شہروں میں احتجاج