اسلام آباد : سابق پرنسپل سیکریٹری اعظم خان 190 ملین پاؤنڈ سکینڈل کیس میں نیب راولپنڈی کے میلوڈی دفتر میں پیش ہوئے ہیں۔
نیب حکام نے اعظم خان نے اس کیس کے حوالے سے پوچھ گچھ کی جس میں مبینہ طور پر برطانیہ میں پاکستانی بزنس مین ملک ریاض اور برطانیہ کی ایجنسی این سی اے کے درمیان خفیہ معاہدے کے نتیجے میں 190 ملین پاؤنڈ کی رقم پاکستان کی ریاست کو واپس کی گئی۔
ذرائع کے مطابق اعظم خان نے 190 ملین پاونڈ سکینڈل کیس میں اپنا بیان ریکارڈ کروا دیا ہے۔ نیب کی جانب سے اعظم خان کو پہلے بھی طلبی کا نوٹس جاری کیا گیا تھا لیکن وہ پیش نہیں ہوئے تھے۔ اعظم خان اڑھائی سے تین گھنٹے نیب راولپنڈی میں موجود رہے اور مختلف سوالات کے جوابات دیئے۔ نیب کی تفتیشی ٹیم کی جانب سے اعظم خان کو تحریری سوالنامہ بھی دیا گیاہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ اعظم خان سے سوال کیا گیا کہ کیا کابینہ اجلاس میں این سی اے کا خط کسی کو دکھایا گیا تھا اور چئیرمین پی ٹی آئی سے اس خط کے حوالے سے کیا کہا تھا؟ اعظم خان چند روز میں ان سوالات کے تحریری جوابات جمع کرائیں گے۔
نیب نے اعظم خان کو اس کیس میں اپنا بیان ریکارڈ کرانے اور شامل تفتیش ہونے کے لیے طلب کر رکھا تھا۔عمران خان پر الزام ہے کہ بطور وزیر اعظم ان کے دور حکومت میں یہ پیسہ حکومت پاکستان کے اکاؤنٹ میں جمع کرانے کے بجائے سپریم کورٹ میں ملک ریاض کی جانب سے بحریہ ٹاؤن کراچی اراضی کیس میں عدالت کی جانب سے عائد جرمانے کی قسط کے طور پر جمع کروا دیا گیا۔۔