اسلام آباد : ایک سال میں کس جج کی سربراہی میں کتنے مقدمات نمٹائے گئے؟ سپریم کورٹ نے 2فروری 2022 سے یکم فروری 2023 تک کا ڈیٹا جاری کردیا ہے۔
سپریم کورٹ کی جانب سے جاری رپورٹ کے مطابق ایک سال میں کل 253 ورکنگ ڈے تھے، چیف جسٹس پاکستان عمر عطا بندیال نے 243 مرتبہ بنچ کی سربراہی کی، چیف جسٹس پاکستان نے بطور بنچ سربراہ 8 ہزار 796 مقدمات سن کر نمٹائے
رپورٹ کےمطابق نامزد چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے 183 مرتبہ بنچ کی سربراہی کی، جسٹس قاضی فائز عیسیٰ پانچ مرتبہ مختلف بنچز کا حصہ رہے،جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے بطور سربراہ بنچ 13 سو 23 مقدمات کو سنا اور فیصلے دیئے۔ جسٹس اعجاز الاحسن نے ایک سال میں 236 مرتبہ بنچ کی سربراہی کی۔ جسٹس اعجاز الاحسن ایک سال میں گیارہ عدالتی بنچز کا حصہ رہے۔جسٹس اعجاز الاحسن نے ایک سال میں 4ہزار 664مقدمات بطور سربراہ بنچ نمٹائے۔
رپورٹ کے مطابق ایک سال کے دوران جسٹس سردار طارق مسعود نے 157مرتبہ بنچ کی سربراہی کی، ایک سال میں جسٹس سردار طارق مسعود ایک مرتبہ بنچ کا حصہ رہے، جسٹس سردار طارق مسعود نے ایک سال میں 31سو 26مقدمات پر بطور سربراہ بنچ فیصلے دیئے۔
سپریم کورٹ نے گزشتہ ایک سال میں مقدمات کا ڈیٹا بھی جاری کیا ہے۔ دو فروری 2022 سے یکم فروری 2023 تک کا ڈیٹا جاری کیا گیا ہے ۔ رپورٹ کے مطابق گزشتہ ایک سال میں مجموعی طور پر 22843 مقدمات نمٹائے گئے ۔گزشتہ ایک سال میں 20707 مقدمات سپریم کورٹ میں رجسڑڈ ہوئے، دو فروری 2022 کو زیر التواء مقدمات کی تعداد54706 تھی ۔ یکم فروری 2023 کو مقدمات کی تعداد 52590 تک لائی گئی۔
سریم کورٹ کی جانب سے جاری رپورٹ کے مطابق مجموعی طور سپریم کورٹ میں زیر التواء مقدمات کی تعداد میں 2116 مقدمات کی کمی ہوئی، گزشتہ دس سالوں میں پہلی مرتبہ مقدمات کی تعداد میں کمی ہوئی، 2013 کے بعد ہر سال سپریم کورٹ میں زیر التواء مقدمات کی تعداد میں اضافہ ہوا، دسمبر 2022 میں پہلی مرتبہ مقدمات کی تعداد میں 1722 مقدمات کی کمی ہوئی۔