اسلام آباد : توشہ خانہ فوجداری کارروائی کیس ناقابل سماعت قرار دینے کی درخواست مسترد کرنے کا تحریری فیصلہ جاری کر دیا گیا۔
اسلام آباد کی مقامی عدالت نے تحریری فیصلے میں کہا ہے کہ الیکشن کمیشن نے فیصلے میں چیئرمین پی ٹی آئی کو کرپٹ پریکٹسز کا مرتکب قرار دیا گیا، عمران خان نے من گھڑت اور جھوٹا بیان حلفی جمع کروایا، اس بنیاد پر کمپلینٹ دائر کرنے کے لیے 120 روز کی قدغن کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔
ایڈیشنل اینڈ ڈسڑکٹ سیشن جج ہمایوں دلاور نے توشہ خانہ فوجداری کیس کا 18 صفحات پر مشتمل تحریری فیصلہ جاری کیا۔ فیصلے میں کہا گیا کہ الیکشن کمیشن کی جانچ پڑتال کی بنیاد پر کمپلینٹ دائر نہیں ہوئی، اسپیکر قومی اسمبلی کے ریفرنس کی بنیاد پر الیکشن کمیشن نے فیصلہ دیا اور کمپلینٹ دائر کی۔
عدالتی فیصلے میں کہا گیا کہ طے شدہ قانون ہے کمپلینٹ دائر کرنے کی 120 روز کی قدغن کے سوال کو ٹرائل کے دوران بھی دیکھ سکتی ہے، عمومی قانون کے مطابق مخصوص دورانیہ ختم ہونا کسی بھی فوجداری کارروائی کو ختم کرنے کے لیے کافی نہیں ہے۔
تحریری فیصلے کے مطابق مجاز اتھارٹی کی جانب سے کمپلینٹ فائل کرنے کے حقائق کو ٹرائل کے دوران بھی دیکھا جاسکتا ہے،الیکشن کمیشن کی زمہ داری ہے، وہ کرپٹ پریکٹسز کیخلاف اپنی کارروائی خود ریگو لیٹ کرے۔ عدالتی فیصلے میں کہا گہا کہ چیئرمین پی ٹی آئی کے وکیل نے دلائل دیے بغیر کیس ملتوی کرنے کی استدعا کی، وکیل کو دلائل کےلئے مواقع دیے، بیرسٹر گوہر چیئرمین پی ٹی آئی کے مختلف عدالتوں میں وکیل ہیں لیکن انہوں نے دلائل نہیں دئیے۔