شہبازشریف سے مولانا کی ملاقات،سیاسی صورتحال پرمشاورت

ملک کو معاشی مشکلات سے نکالنا اور آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدہ کرنا اتحادیوں کے تعاون سے ممکن ہوا، وزیراعظم

اسلام آباد : وزیراعظم شہباز شریف سے صدر جمیعتِ علماءِ اسلام مولانا فضل الرحمٰن اور وفاقی وزیر برائے مواصلات مولانا اسد محمود نے ملاقات کی ہے۔ملاقات میں موجودہ ملکی سیاسی صورتحال پر مشاورت کی گئی۔دونوں راہنماؤں نے سویڈن میں قرآن پاک کی بے حرمتی کے واقعے پر وزیراعظم اور حکومتِ پاکستان کی جانب سے سخت ردعمل کو سراہا۔

وزیراعظم شہباز شریف نے صدر جمیعتِ علماءِ اسلام مولانا فضل الرحمٰن کو مشکل فیصلوں میں حکومت کے شانہ بشانہ کھڑے ہونے پر خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ ملک کو معاشی مشکلات سے نکالنا اور آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدہ کرنا اتحادیوں کے تعاون سے ممکن ہوا۔

ملاقات میں دونوں راہنماؤں نے موجودہ ملکی سیاسی صورتحال پر تفصیلی مشاورت کی۔صدر جمیعت علماء اسلام اور وفاقی وزیر برائے مواصلات نے گزشتہ دنوں سویڈن میں قرآن پاک کی بے حرمتی کے واقعے پر وزیراعظم محمد شہباز شریف اور حکومتِ پاکستان کی جانب سے شدید ردعمل اور اقدامات پر وزیراعظم کو خراج تحسین پیش کیا۔

مولانا فضل الرحمٰن نے کہا کے سویڈن کا واقعہ انتہائی افسوسناک ہے، اور وزیراعظم شہباز شریف اور حکومتِ پاکستان کا اس واقعے کے حوالے سے بیانیہ قابلِ تعریف ہے۔ مولانا فضل الرحمٰن نے وزیراعظم شہباز شریف کی سربراہی میں اتحادی حکومت کے ملک کو معاشی مشکلات سے نکانے اور ترقی کی راہ پر گامزن کرنے پر خراج تحسین پیش کیا۔

اس سے پہلے عام انتخابات کے انعقاد کے معاملے پر مولانا فضل الرحمان کی حکومت سے ناراضی کی وجہ سامنے آئی تھی ۔ذرائع کے مطابق مولانا فضل الرحمان اسمبلیوں کی میعاد بڑھانے کے خواہاں ہیں جبکہ سابق صدر آصف زرداری نے اسمبلیوں کی میعاد بڑھانے کی مخالفت کی ہے۔ آصف زرداری نے نواز شریف کو بھی بر وقت انتخابات پر قائل کیا ہے، مولانا فضل الرحمان نے ایک سال میعاد بڑھانے کی خواہش ظاہر کی تھی، مولانا فضل الرحمان نظر انداز ہونے پر سیخ پا ہوئے۔

ذرائع کے مطابق مولانا فضل الرحمان کو ان کے سخت موقف کی وجہ سے دبئی ملاقات کا حصہ نہیں بنایاگیا۔

More Stories
9  مئی کے ذمہ داران کا ٹرائل فوجی عدالتوں میں ہی ہونا چاہیے، استحکام پاکستان پارٹی