توشہ خانہ کیس کو قابل سماعت قرار دینا، تعصب اور بدنیتی ظاہر کرتا ہے، عمران خان

اسلام آباد : چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے کہا ہے کہ توشہ خانہ کیس کو قابل سماعت قرار دینے کا فیصلہ تعصب اور بدنیتی ظاہر کرتا ہے۔

گزشتہ روز اسلام آباد کی ایک مقامی عدالت کی جانب سے توشہ خانہ کیس کو قابل سماعت قرار دینے کے فیصلے پر ردعمل دیتے ہوئے عمران خان نے اپنے ٹویٹر پیغام میں کہا کہ’پہلے میرے وکلا کو ہائی کورٹ نے گمراہ کیا کہ ٹرائل کورٹ کے حکم کے خلاف ہماری اپیل منظور کر لی گئی ہے لیکن جب تحریری حکمنامہ آیا تو کیس اسی جج کو واپس بھجوا دیا گیا جس نے ہمارے خلاف اپنا ذہن واضح کر دیا تھا۔‘

سابق وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ ’ٹرائل کورٹ کو ہماری اپیل ہر فیصلے کے لیے سات دن کا وقت دیا گیا تھا لیکن اس سے پہلے ہی ہمارے وکلا کو موقع دیے بنا ہی فیصلہ سنا دیا گیا، ہمارے وکلا نے سوموار کے دن سماعت ملتوی کرنے کی درخواست کی تھی کیوں کہ ریمانڈ آرڈر سپریم کورٹ کے سامنے پیشی کے لیے طے ہونے والا تھا۔‘

عمران خان کا کہنا تھا کہ ’ٹرائل جج کے خلاف ہماری درخواست کو بھی نہیں سنا گیا جو کہ شفاف انصاف کے اصولوں کے منافی ہے، میرے خلاف تعصب کی روایت ظاہر ہوتی ہے اور کوشش ہے کہ مجھے نااہل قرار دے کر سیاسی میدان سے باہر کر دیا جائے۔‘

More Stories
کوئٹہ وکیل قتل کیس : سپریم کورٹ نے عمران خان کی 9 اگست تک گرفتار کرنے سے روک دیا