اسلام آباد : چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے کہا ہے کہ توشہ خانہ کیس کو قابل سماعت قرار دینے کا فیصلہ تعصب اور بدنیتی ظاہر کرتا ہے۔
گزشتہ روز اسلام آباد کی ایک مقامی عدالت کی جانب سے توشہ خانہ کیس کو قابل سماعت قرار دینے کے فیصلے پر ردعمل دیتے ہوئے عمران خان نے اپنے ٹویٹر پیغام میں کہا کہ’پہلے میرے وکلا کو ہائی کورٹ نے گمراہ کیا کہ ٹرائل کورٹ کے حکم کے خلاف ہماری اپیل منظور کر لی گئی ہے لیکن جب تحریری حکمنامہ آیا تو کیس اسی جج کو واپس بھجوا دیا گیا جس نے ہمارے خلاف اپنا ذہن واضح کر دیا تھا۔‘
The order by Trial Judge in the ToshaKhana case stating that it was maintainable clearly shows bias and malafide for getting a decision of conviction against me.
Firstly, my lawyers were misled by the high court as it was announced that our criminal revision against the order of…
— Imran Khan (@ImranKhanPTI) July 9, 2023
سابق وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ ’ٹرائل کورٹ کو ہماری اپیل ہر فیصلے کے لیے سات دن کا وقت دیا گیا تھا لیکن اس سے پہلے ہی ہمارے وکلا کو موقع دیے بنا ہی فیصلہ سنا دیا گیا، ہمارے وکلا نے سوموار کے دن سماعت ملتوی کرنے کی درخواست کی تھی کیوں کہ ریمانڈ آرڈر سپریم کورٹ کے سامنے پیشی کے لیے طے ہونے والا تھا۔‘
عمران خان کا کہنا تھا کہ ’ٹرائل جج کے خلاف ہماری درخواست کو بھی نہیں سنا گیا جو کہ شفاف انصاف کے اصولوں کے منافی ہے، میرے خلاف تعصب کی روایت ظاہر ہوتی ہے اور کوشش ہے کہ مجھے نااہل قرار دے کر سیاسی میدان سے باہر کر دیا جائے۔‘