یوکرین کے صدر زیلنسکی نے کہا ہے کہ اپنی افواج کو مزید طاقتور بنائیں گے تاکہ اپنے شہریوں کی زندگیوں کو زیادہ سے زیادہ محفوظ بنا سکیں اور چند ٹکڑوں کے بجائے اپنی ساری زمین آزاد کروا سکیں۔
عالمی میڈیا کے مطابق یوکرین کے صدر ولادی میر زیلنسکی نے فرنٹ لائن پر لڑنے والے فوجیوں سے ملاقات کرتے ہوئے کہاکہ آج بہت خوشی کا دن ہے کیونکہ فرنٹ لائن پر لڑنے والی بہادر افواج سے ملنے کا موقع ملا ہے۔روسی فوجیوں کو پیچھے دھکیلتے ہوئے ہماری افواج ہر سمت پیش قدمی کر رہی ہے۔
زیلنسکی نے فرنٹ لائن کا دورہ کرنے کے بعد قوم کے نام ایک پیغام میں کہاکہ آج خوشی کا دن ہے، اپنی بہادر افواج سے ملاقات کرنے کا موقع ملا ہے، میری خواہش ہے کہ مزید ایسے دن آئیں اور پوری قوم خوشیاں منائے۔ یوکرین کے صدر نے یہ بھی کہا کہ انہوں نے امریکی صدر جو بائیڈن سے مزید ہتھیاروں کی فراہمی کے بارے میں بات کی ہے۔ اپنی افواج کو مزید طاقتور بنائیں گے تاکہ اپنے شہریوں کی زندگیوں کو زیادہ سے زیادہ محفوظ بنا سکیں اور چند ٹکڑوں کے بجائے اپنی ساری زمین آزاد کروا سکیں۔
صدر زیلنسکی نے یوکرین کے مشرقی، مغربی اور جنوب کے ان علاقوں کا دورہ کیا جنہیں یوکرینی افواج نے روس کے قبضے سے واگزار کروایا ہے۔ جن میں مشرقی علاقہ ڈونیٹسک، جنوب میں برڈیانسک سیکٹر شامل ہیں۔ صدر زیلنسکی نے کہاکہ مجھے آج یہاں آنے کا اعزاز حاصل ہوا ہے، میں نے کمانڈر سے بات کی ہے اس کے بعد سب سے پہلے آپ کا شکریہ ادا کرتا ہوں کہ ہمارے ملک کی خودمختاری، ہمارے خاندانوں، بچوں، اور تمام یوکرینیوں کی حفاظت کے لیے لڑ رہے ہیں۔
نائب وزیر دفاع حنا ملیار نے کہا کہ یوکرین کی افواج نے ریونوپیل پر دوبارہ کنٹرول حاصل کر لیا ہے، جو کہ ڈونیٹسک کے علاقے میں حالیہ جارحانہ کارروائیوں کے بعد واپس قبضے میں لیا گیا ہے۔ یہ اس ماہ کا نواں واقعہ ہے جس میں یوکرینی افواج نے اپنے علاقوں کا کنٹرول واپس لیا ہے۔ روس کے زیر قبضہ علاقے کا کل 130 مربع کلومیٹر جون کے اوائل میں جوابی کارروائی کے آغاز کے بعد سے آزاد کرایا گیا ہے۔روسیوں کی شدید مزاحمت کے باوجود، فوج نے پچھلے ہفتے کے دوران کئی سمتوں میں پیش قدمی کی ہے۔
ملیار نے کہا کہ یوکرین کی افواج نے کئی محاذوں پر روسی جوابی حملوں کو پسپا کیا، بشمول باخموت، لیمن اور ایودیوکا کے قریب جہاں اس وقت لڑائی خاصی شدید بتائی جاتی ہے۔ گزشتہ سات دنوں میں، ان علاقوں میں 250 سے زیادہ لڑائیاں ہو چکی ہیں۔
برطانیہ کی وزارت دفاع کا کہنا تھا کہ یوکرائنی افواج نے باخموت شہر کے گرد اپنے حملے تیز کر دیے ہیں اور شہر کے شمالی اور جنوبی حصوں کے گرد پیش قدمی کی ہے۔