Supreme Court Of Pakistan

کشمیر اور گلگت بلتستان کا جو حصہ ہمارے پاس ہے وہاں ریفرنڈم کروا لیں، قاضی فائز عیسیٰ

چیف جسٹس قاضی فائز نے استفسار کیا کہ کیا وفاقی حکومت بن گئی ہے؟ وزیراعظم کون ہیں؟

چیف جسٹس پاکستان قاضی فائز عیسیٰ نے کہا کہ کشمیر اور گلگت بلتستان کا جو حصہ ہمارے پاس ہے وہاں ریفرنڈم کروا لیں، کیونکہ گلگت بلتستان کے لوگوں کو معلوم ہی نہیں ہے کہ انکی آئینی حیثیت کیا ہے۔

سپریم کورٹ میں گلگت بلتستان کی اعلیٰ عدلیہ میں ججز تعیناتی کیس کی سماعت ہوئی، اس دوران چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے استفسار کیا کہ اس حوالے سے گلگت بلتستان کے لوگوں کی کیا رائے ہے، جس پر ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے جواب دیا کہ گلگت بلتستان کو صوبائی حیثیت دیکر آئینی دھارے میں لانا چاہتے ہیں لیکن عالمی کنونشنز رکاوٹ ہیں۔

دوران سماعت مقبوضہ کشمیر پر بھارت کے غیرقانونی قبضے کا تذکرہ بھی ہوا، چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے ریمارکس دیے کہ بھارت نے تو کشمیر کو ہڑپ کر لیا ہے، کشمیر اور جی بی کا جو حصہ ہمارے پاس ہے وہاں ریفرنڈم کروا لیں، کیونکہ گلگت بلتستان کے لوگوں کو معلوم ہی نہیں کہ انکی آئینی حیثیت کیا ہے۔

ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے کہا کہ ریفرنڈم اقوام متحدہ ہی کروا سکتی ہے، جس پر چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے کہا کہ اقوام متحدہ کو بلا لیں استصواب رائے ہوجائے گا۔ مجھے معلوم نہیں ہے صرف آپ سے پوچھ رہا ہوں کہ ایسا ہو سکتا ہے یا نہیں۔

اس دوران چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ کیا وفاقی حکومت بن گئی ہے؟ وزیراعظم کون ہیں؟ جس پر وکیل گلگت بلتستان حکومت محمد ابراہیم نے جواب دیا کہ حکومت نہیں بنی، سنا ہے 29 فروری کو اسمبلی اجلاس ہوگا۔

ایڈیشنل اٹارنی جنرل بولے کہ مناسب ہوگا کہ نئی حکومت کی تشکیل کا انتظار کرلیا جائے، وزیراعظم جی بی کونسل کے چیئرمین ہوتے ہیں۔

وکیل محمد ابراہیم نے کہا کہ سپریم کورٹ نے جی بی کے حوالے سے 2019 میں فیصلہ دیا تھا، 7 رکنی بینچ کا فیصلہ موجودہ کیس سے ہی منسلک ہے۔

سماعت مکمل ہونے پر عدالت نے لارجر بینچ کی تشکیل کے لیے معاملہ ججز کمیٹی کو بھجوا دیا گیا ہے، عدالت کی معاونت کے لیے گلگت بلتستان بار کونسل اور سپریم ایپلیٹ بار ایسوسی ایشن کو نوٹس جاری کر دیا گیا ہے۔

عدالت نے فریقین کو تحریری معروضات بھی جمع کرانے کی ہدایت کر دی، چیف جسٹس کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے سماعت غیرمعینہ مدت کے لیے ملتوی کر دی۔

واضح رہے اس سے قبل گلگت بلتستان میں ججز تعیناتی کے خلاف وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان کی درخواست پر سماعت کی گئی تھی اور وزیر اعظم کو ججز تعیناتی سے روکتے ہوئے سپریم کورٹ کے 2 رکنی بینچ نے معاملہ لاجر بینچ بنانے کے لیے چیف جسٹس کو بھجوا دیا تھا۔

More Stories
190 ملین پونڈ کیس : نیب نے پراپرٹی ٹائکون ملک ریاض طلب کر لیا