پاکستان کے جنوبی صوبہ سندھ میں کورونا وائرس کی نئی قسم جے این ون کے مزید 5 کیسز سامنے آئے ہیں جس کے بعد صوبائی محکمہ صحت نے عوام پر زور دیا ہے کہ وہ اس کے ممکنہ پھیلاؤ سے بچنے کے لیے احتیاطی تدابیر اختیار کریں۔
واضح رہے کہ دنیا کے دیگر حصوں میں کرونا وائرس کی نئی قسم جے این ون کا پھیلاؤ دیکھنے میں آنے سے قبل ستمبر میں امریکا میں اس وائرس کی ذیلی قسم جے این 1 سامنے آئی تھی۔
امریکی سینٹر فار ڈیزیز کنٹرول اینڈ پریوینشن کے مطابق اس بات کا کوئی ثبوت نہیں ہے کہ نئی قسم کووڈ 19 سے زیادہ سنگین کیسز کا سبب بنتی ہے یا کورونا وائرس کی دیگر اقسام کے مقابلے میں یہ عوامی صحت کے لیے زیادہ خطرہ پیدا کرتی ہے۔
محکمہ صحت کے مطابق صوبہ سندھ میں تمام 5 نئے کیسز کے نتائج کی تصدیق ایک نجی اسپتال نے کی ہے۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ اب تک سندھ میں مقامی طور پر جے این ون کے 5 کیسز رپورٹ ہوئے ہیں جن میں سے 2 کیسز بیرون ملک سے آئے ہیں۔
محکمہ صحت نے کہا کہ وہ جے این۔1 ویرینٹ کے بارے میں الرٹ ہے۔ سندھ کے تمام ڈی ایچ اوز (ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسرز)، ٹی ایچ کیوز (طلوقہ ہیڈ کوارٹرز) اور دیگر اسپتالوں کو ہدایات جاری کردی گئی ہیں۔ عوام سے درخواست ہے کہ وہ اس کے ممکنہ پھیلاؤ کو روکنے کے لیے احتیاطی تدابیر اختیار کریں۔
عالمی ادارہ صحت نے جے این 1 کو تشویشناک قرار دیا ہے، جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ اس پر کڑی نظر رکھی جا رہی ہے، لیکن اسے کورونا وائرس کی اقسام کی ہائی رسک ’واچ لسٹ‘ میں شامل نہیں کیا گیا ہے۔
خیال کیا جاتا ہے کہ اس کی علامات کوویڈ 19 ویرینٹس کے اومیکرون کی قسم سے زیادہ ملتی جلتی ہیں ، جو عام طور پر گلے میں خراش سے شروع ہوتی ہیں، اس کے بعد ریشا پیدا ہونا اور خشک کھانسی جیسی علامات ظاہر ہوتی ہیں۔