سینیٹ میں عام انتخابات ملتوی کرنے کے لیے تیسری قرارداد جمع

اسلام آباد : ملک میں آٹھ فروری کے عام انتخابات کی تیاریاں جاری ہیں مگر اس دوران سینیٹ آف پاکستان میں انتخابات ملتوی کرنے کی غرض سے تیسری قراردار جمع کروائی گئی ہے۔

سینیٹر ہلال الرحمان نے قرارداد میں کہا کہ شدید سردی اور برف باری میں صوبہ خبر پختونخوا کے شہریوں کو چیلنجز کا سامنا ہے جبکہ صوبے میں بڑھتے ہوئے سکیورٹی خدشات کے پیش نظر امیدواروں کو انتخابی مہم کے دوران دہشت گرد حملوں کا شدید خطرہ لاحق ہے۔

قرارداد میں کہا گیا ہے کہ عوام اور امیدواروں میں اس حوالے سے احساس محرومی اور خاص طور پر سابقہ فاٹا سے تعلق رکھنے والے امیدوار سکیورٹی مسائل سے متاثر ہو رہے ہیں۔

سینیٹر ہلال نے مطالبہ کیا کہ آٹھ فروری کی بجائے کسی ایسی موزوں تاریخ تک عام انتخابات کو ملتوی کیا جائے جو ’تمام شراکت داروں کے لیے قابل قبول ہو اور آزادانہ منصفانہ انتخابات کے انعقاد کے سلسلے میں راستے میں حائل رکاوٹوں میں مددگار ثابت ہو۔

اس سے قبل 5 جنوری کو ایوان بالا کے چند سینیٹرز نے خراب موسم اور سکیورٹی صورتحال کا حوالہ دیتے ہوئے عام انتخابات ملتوی کرنے کی قرارداد منظور کی تھی۔ اس پر قرارداد پیش کرنے والے سینیٹر بہر مند تنگی کو پارٹی پالیسی سے انحراف پر پیپلز پارٹی نے شو کاز نوٹس جاری کیا تھا۔

اس کے بعد جمعے کو آزاد سینیٹر ہدایت اللہ نے بھی ایک قرارداد جمع کروا کر انتخابات ملتوی کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔ اس قرارداد میں شمالی وزیرستان، باجوڑ اور تربت سمیت ملک بھر میں پُرتشدد واقعات کا حوالہ دیا گیا تھا۔ اس میں الیکشن کمیشن اور سپریم کورٹ سے مطالبہ کیا گیا تھا کہ تین ماہ کے وقفے کے بعد پُرامن الیکشن کا انعقاد کیا جائے۔

More Stories
سائفر جیسا جھوٹا ڈرامہ رچانے والوں کو ہر صورت سزا ہونی چاہیے، رانا ثنا اللہ