راولپنڈی : بانی پاکستان تحریک انصاف عمران خان نے کہا کہ اگست 2022 میں جنرل باجوہ نے مجھے اور شاہ محمود قریشی سے کہا چپ کرکے بیٹھ جاؤ، نہ بولو، اور میں اس وقت جلسے کررہاتھا، رجیم چینج کی بات کررہاتھا، جنرل باجوہ نے کہا خاموش رہو تو دو تہائی اکثریت ملے گی، اگر چپ نہ ہوئے تو 30 سیٹوں پر محدود کردیں گے اور تمہارے خلاف کیسز بنائیں گے۔
بانی پی ٹی آئی عمران خان نے اڈیالہ جیل کمرہ عدالت میں میڈیا سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ جنرل باجوہ نے کہا کہ خاموش ہو کر غلامی قبول کر لو، میاں نواز شریف، شہباز شریف اور مریم نواز سرٹیفائیڈ منی لانڈرر ہیں، پانامہ کے اندر دیکھیں اربوں روپے کے فیلٹ ثابت ہوچکے ہیں، شہباز شریف کے خلاف 24 ارب کے ثابت شدہ اسکینڈلز کو معاف کردیا گیا۔ حسن نواز نے 18 ارب میں ون ہائیڈ پارک کی پراپرٹی ملک ریاض کو بیچی تھی۔ان کے کیسز اس لیے معاف کیے گئے کہ انہوں نے غلامی قبول کرلی، غلاموں کا کوئی مستقبل نہیں ہوتا، جمہوریت اور قانون کی بالادستی اکھٹے چلتے ہیں۔
عمران خان نے کہا کہ امجد خان کو ٹارچر کیا گیا تاکہ وہ الیکشن نہ لڑسکےاور پارٹی چھڑائی جائے، اب امجد خان آئی سی یو میں ہے۔ یہ انتہا ہے پاکستان کی تاریخ میں کبھی ایسا نہیں ہوا، ہمارے تھری ٹیئرز میں سے 2 کو پارٹی چھڑا دی گئی، اس وقت ہمار انڈر 16 کھیل رہا ہے۔
بانی پی ٹی آئی نے کہا کہ ن لیگ کو انہوں نے 2002 میں اشارہ ہی کیا تھا کہ سب ق لیگ میں چلے گئے، طاقت کے زور پر سارا قانون ختم کردیا ہے، جو کچھ ہمارے ساتھ ہو رہا ہے کسی پارٹی کے ساتھ ایسا نہیں ہوا۔ ہم ایک کیس سے نکلتے ہیں، دوسرے میں ڈال دیتے ہیں، اس غلامی سے موت کو بہتر سمجھتا ہوں، غلامی کو شرک سمجھتا ہوں۔
صحافی نے سوال کیا کہ ڈائیلاگ ہو سکتا ہے؟ جواب میں عمران خان نے کہا کہ ہم سے کوئی مذاکرات کرے گا تو ہی مذاکرات ہوں گے، کوئی کرتا ہی نہیں ہے۔ میرے جیل میں رونے کی بات کرنے والے کو بھی بتا دو کہ اگر رونا ہوتا تو بہت پہلے ہاتھ کھڑا کردیتا، اس ملک کی آزادی کے لیے جان کی قربانی دینے کے لیے بھی تیار ہوں۔
انہوں نےکہا کہ الیکشن نہ لڑسکا تو سپریم کورٹ جاؤں گا، اس وقت سپریم کورٹ کی بڑی ذمہ داری ہے، ایک ہی امید باقی ہے، پوری دنیا سپریم کورٹ کی طرف دیکھ رہی ہے، باقی سب ادارے مل چکے ہیں۔ نیب کو کوئی شرم نہیں ہے، نواز شریف اور زرداری نے توشہ خانہ سے بلٹ پروف گاڑیاں حاصل کیں۔نواز شریف نے 6 لاکھ میں بلٹ پروف گاڑی لی، زرداری نے 3 گاڑیاں لیں، ان کے توشہ خانہ کیسز اس لیے بند ہیں کہ انہوں نے کہا ہم حاضر ہیں۔
بانی پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ ٹرسٹ کی زمین کسی کی ملکیت نہیں ہوسکتی، بشری بی بی القادر ٹسٹ کی ایک ٹرسٹی ہیں، اس کو کیوں گرفتار کریں گے؟ شوکت خانم کی اربوں روپے کی زمینیں ہیں، میرے ٹرسٹی ہونے سے کیا وہ میری ملکیت ہوگئیں؟ زمین ٹرسٹ کے نام ہوتی ہے، کسی ٹرسٹی کے نام نہیں، بشری بی بی بھی ٹرسٹی ہے ایک ٹکہ بھی ہمارا نہیں ہے سب ٹرسٹ کا ہے۔