سپریم کورٹ نے سیاستدانوں کی تاحیات نااہلی ختم کردی

اسلام آباد : سپریم کورٹ نے سیاستدانوں کی تاحیات نااہلی ختم کردی۔

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں 7 رکنی بینچ نے تاحیات نااہلی کیس فیصلہ سنا دیا ہے۔عدالت نے سمیع اللہ بلوچ کا فیصلہ اوور رول کرتے ہوئے سیاستدانوں کی تاحیات اہلی ختم کر دی۔فیصلہ چھ ایک کی اکثریت سے سنایا گیا ہے۔عدالت نے 2018 میں سمیع اللہ بلوچ کیس کا فیصلہ واپس لے لیا ہے۔اس کیس میں باسٹھ ون ایف کی تشریح کی گئی تھی۔

اکثریتی فیصلے میں کہا گیا کہ آرٹیکل 62 ون ایف کو آئین سے الگ کرکے اکیلا نہیں پڑھا جا سکتا۔ الیکشن ایکٹ کا قانون فیلڈ میں ہے، الیکشن ایکٹ کے تحت نااہلی کی مدت پانچ سال ہے جسے پرکھنے کی ضرورت نہیں، سمیع اللّٰہ بلوچ کا فیصلہ کالعدم قرار دیا جاتا ہے،عدالتی ڈیکلریشن کے ذریعے 62 ون ایف کی تشریح اس کو دوبارہ لکھنے کے مترادف ہے،عدالتی ڈیکلیریشن دینے کے حوالے کوئی قانونی طریقہ کار موجود نہیں ہے۔

جسٹس یحییٰ آفریدی نے فیصلے سے اختلاف کرتے ہوئے کہا کہ سمیع اللہ بلوچ کیس کا فیصلہ برقرار رہنا چاہیے ، سمیع اللہ بلوچ کیس کا تاحیات نااہلی کا فیصلہ قانونی ہے۔ نااہلی تب تک برقرار رہے ہے گی جب ڈکلیئریشن موجود رہے گی۔ اکثریتی فیصلے سے اختلاف کرتا ہوں، آرٹیکل 62 ون ایف کے نااہلی تاحیات نہیں ہے لیکن عدالتی فیصلہ برقرار رہنے رہے گی۔

قومی اسمبلی سے منظور قانون کے مطابق نااہلی اب5سال ہوگی۔عدالتی فیصلے سے سابق وزیراعظم نواز شریف اور استحکام پاکستان تحریک کے سربراہ جہانگیر ترین انتخابات کیلئے اہل ہوں گے۔

More Stories
2019 میں مسلم لیگ ن جنرل باجوہ کو توسیع کا ووٹ بطور بلینک چیک دیا تھا، خواجہ آصف