فواد چودھری کو مزید چھ روزہ جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے کر دیا گیا

اسلام آباد کی احتساب عدالت نے سابق وفاقی وزیر فواد چودھری کا کرپشن کیس میں مزید چھ روز کا جسمانی ریمانڈ منظور کرلیا ہے۔

احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے فواد چودھری کے خلاف جہلم میں تعمیری منصوبوں میں خوردبرد کیس کی سماعت کی جس سلسلے میں نیب نے 10 روزہ جسمانی ریمانڈ مکمل ہونے پر سابق وزیر کو عدالت میں پیش کیا گیا۔

دوران سماعت نیب پراسیکیوٹر نے کہا کہ پہلے 14 روزہ جسمانی ریمانڈ مانگا تھا تو 10 روزہ جسمانی ریمانڈ ملا تھا، بینکنگ ریکارڈ منگوایا ہے جس پر خوردبرد کا شک ہوا ہے، کنٹریکٹر کو بھی دو جنوری کو طلب کیا گیا ہے۔

فواد چودھری نے روسٹرم پر آ کر کہا کہ عدالت سب سے پہلے دائرہ اختیار دیکھتی ہے۔ وارنٹ میرے دیکھ لیں، چار الزامات مجھ پر لگائے گئے ہیں، الزام لگایا گیا کہ بطور وزیر کنٹریکٹرز پر اثر و اسوخ استعمال کیا، پروجیکٹ پی ایس ڈی پی کا ہے، جس کی منظوری ملی ہوئی تھی۔

فواد چودھری نے اپنے کیس کے دلائل خود روسٹرم پر دیتے ہوئے موقف اپنایا کہ اپنے علاقے کے لوگوں کی ڈیمانڈ حکومت تک پہنچانا مجھ پر فرض ہے، اگر اپنے علاقے کے لوگوں کے لیے کام نہیں کروں گا تو سیاست کا کیا فائدہ۔

احتساب عدالت نے فواد چودھری کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا پر فیصلہ محفوظ کرلیا اور کچھ دیر بعد فیصلہ سناتے ہوئے عدالت نے فواد چودھری کا چھ روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کرتے ہوئے تفتیشی افسر کو ہدایت دی کہ تفتیش مکمل کرلیں اور وکلا سے ملاقات بھی کرا دیں۔

عدالت نے حکم دیا کہ فواد چودھری کو پانچ جنوری کو دوبارہ عدالت میں پیش کیا جائے۔

More Stories
پاکستان آئی ایم ایف پروگرام کے حوالے سے پُرعزم ہے، وزارت خزانہ