کراچی سے حویلیاں جانے والی ہزارہ ایکسپریس کو حادثہ، 28 افراد جاں بحق

کراچی سے حویلیاں جانے والی ہزارہ ایکسپریس کی 10 بوگیاں نواب شاہ کے قریب پٹری سے اتر گئیں جس کے نتیجے میں 28 افراد جاں بحق اور 100 کے قریب زخمی ہوچکے ہیں۔

لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وفاقی وزیر ریلوے سعد رفیق نے کہا کہ افسوس ناک حادثے میں 28 مسافر جاں بحق ہو چکے ہیں ،جاں بحق افراد کی فہرست جلدی جاری کی جائے گی،زخمیوں کو بہترین سہولیات فراہم کی جائیں گی ،ٹریک مکمل فٹ تھا ، حادثے کی اصل وجہ تک پہنچیں گے۔

سعد رفیق کا کہنا ہے کہ یہ لائن کا مسئلہ ہو سکتا ہے یا کوئی تخریب کاری بھی ہوسکتی ہے، تخریب کاری تھی یا فنی خرابی اس کا فیصلہ ایف جی آئی آر کرے گی۔وزیرِ اعلیٰ سندھ سے بات ہوئی ہے، وہ خود موقع پر پہنچ رہے ہیں، سکھر کے اسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کر دی گئی ہے۔

ڈی ایس ریلوے محمود الرحمٰن کا کہنا ہے کہ ہزارہ ایکسپریس کو حادثہ سرہاری ریلوے اسٹیشن کے قریب پیش آیا، حادثے کی تفصیلات حاصل کی جا رہی ہیں۔لوکوشیڈ روہڑی سے ریلیف ٹرین جائے حادثہ روانہ ہو رہی ہے، حادثے کے باعث اپ ٹریک پر ٹریفک معطل ہے، حادثے کے بعد ریسکیو آپریشن شروع کر دیا گیا ہے۔

مقامی پولیس کے مطابق ہزارہ ایکسپریس میں سوار مسافروں کو بوگیوں سے نکالنے کا کام جاری ہے۔ایدھی فاؤنڈیشن کنٹرول روم کے مطابق حیدرآباد، نواب شاہ، میرپور خاص، سکھر اور قریب کے سینٹروں سے ایدھی کی درجنوں گاڑیاں جائے وقوعہ پر روانہ کی ہیں۔

پاک فوج اور رینجرز کے دستے امدادی سرگرمیوں کے لیے جائے وقوعہ پہنچ گئے، پاک فوج اور رینجرز کے مزید دستوں کو حیدرآباد اور سکرنڈ سے طلب کر دیا گیا، آرمی ایوی ایشن ہیلی کاپٹر بھی امدادی کارروائیوں کے لیے روانہ کر دیے گئے۔ آرمی چیف کی جانب سے پاک فوج اور رینجرز کو امدادی سرگرمیوں کے لیے خصوصی ہدایات جاری کی گئیں۔

ڈی جی رینجر سندھ میجر جنرل اظہر وقاص کی ہدایت پر رینجرز نفری بھی جائے حادثہ پر روانہ کی گئی، فوری ریسکیو کے لیے تربیت یافتہ جوانوں کو جائے حادثہ پر بھیجا گیا، رینجرز ٹیموں کے ہمراہ ایمبولینسز، میڈیکل ایڈ کے علاوہ کھانے کا سامان بھی ہے، رینجر جوان زخمیوں کو فوری اسپتال منتقل کریں گے۔

More Stories
دریائے چناب اور راوی سے منسلک نالہ جات میں آئندہ 48 گھنٹوں کے دوران اونچے درجے کے سیلاب کا امکان