اسلام آباد : توشہ خانہ کیس میں تین برس قید کی سزا پانے کے بعد اٹک جیل منتقل ہونے والے چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کو تاحال ان کے وکلا سمیت کسی سے بھی ملنے کی اجازت نہیں دی گئی۔
قانونی امور پر عمران خان کے ترجمان نعیم پنجوتھا نے ایک ویڈیو بیان میں کہا ہے کہ جیل حکام نے انہیں عمران خان سے ملنے نہیں دیا اور اب پیر کو آنے کی ہدایت کی ہے۔تاحال عمران خان سے ان کی لیگل ٹیم سمیت کسی کو بھی ملنے کی اجازت نہیں دی جا رہی ہے اور ان کے وکلاء کیلئے عمران خان سے ملنا اس لیے ضروری ہے کیونکہ انہوں نے ہائیکورٹ میں اپیل دائر کرنے سے پہلے پاور آف اٹارنی یعنی مختار نامے پر عمران خان سے دستخط لینے ہیں۔
ترجمان نعیم پنجوتھا کا کہنا ہے کہ آج صبح اٹک سے پاکستان تحریکِ انصاف کے رہنما اور رکنِ پارلیمان میجر طاہر صادق نے عمران خان کے لیے ناشتہ بھجوایا تاہم یہ بھی واپس بھجوا دیا گیا۔
عمران خان کے وکیل نعیم پنجوتھا نے رات گئے ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں کہا تھا کہ وہ اٹک میں عمران خان سے ملاقات کے لیے گئے تاہم اس درخواست کو یہ کہہ کر مسترد کر دیا گیا کہ نہ آج ملاقات کروائی جا سکتی ہے نہ اتوار کو، اور ہمیں انکار کرتے ہوئے کہا گیا کہ پیر کو پاور آف اٹارنی یعنی مختار نامہ لے کر آئیں تو ہم دیکھیں گے۔
عمران خان صاحب کو ملنے سے انکار کر دیا گیا ہے،
کہا ہے کہ نہ آج نہ اتوار کو ملنا دیا جاۓ گا بلکہ یہ کہا گیا ہے کہ سموار کو رابطہ کریں وہ بھی پاور آف آٹارنی کے لیے،ان کو بار بار کہا کہ آج نہیں تو صبح ملنا دیا جاۓ ان سے کل دستاویزات سائن کروانے ہیں اگر آپ سموار پر لے جاتے ہیں تو… pic.twitter.com/6Ufp5oRzUN— Naeem Haider Panjutha (@NaeemPanjuthaa) August 5, 2023
نعیم پنجوتھا کا کہنا ہے کہ یہ نہیں کہا گیا کہ پیر کو ہماری ملاقات کروائیں گے یا اٹارنی کو ہی صرف اندر لے جانے دیتے ہیں۔ہم صرف اٹارنی اور کاغذات پر دستخط کروانا چاہتے تھے اور یہ دیکھنا چاہتے تھے کہ عمران خان کی طبیعت کیسی ہے اور ان کو کسی چیز کی ضرورت تو نہیں۔ وہ کیسے ہیں کس حال میں ہیں لیکن وہ استدعا مسترد کر دی گئی۔
نعیم پنجوتھا کا کہنا تھا کہ اگر ہم پیر کو جاتے ہیں اور اس دن بھی ہماری استدعا منظور نہیں ہوئی تو جتنا ان سے پاور آف اٹارنی سائن کروانے میں دیر کروائی جائے گی تو ہمارا ایک دن ضائع ہو سکتا ہے۔