جج ہمایوں دلاور یونیورسٹی آف ہُل ٹریننگ ورکشاپ میں شرکت کیلئے لندن پہنچ گئے

توشہ خانہ کیس میں چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کو سزا سنانے والے جج ہمایوں دلاور فیملی کے ہمراہ لندن پہنچ چکے ہیں۔

دستاویزات کے مطابق یونیورسٹی آف ہُل میں ٹریننگ ورکشاپ کیلئے ابتدائی طور پر نامزدگیاں مئی 2023 میں بھجوائی گئیں۔ اکتیس جولائی کو یونیورسٹی آف ہُل نے جج ہمایوں دلاور کی ٹریننگ ورکشاپ میں شرکت کو کنفرم کردیا ہے۔ یونیورسٹی دستاویزات کے جج فیضان حیدر گیلانی عدم دستیابی پر ہمایوں دلاور کا نام شامل کیا گیا۔

یونیورسٹی آف ہل کی دستاویز میں کہا گیا ہے کہ ہمیں معلوم ہے کہ جج فیضان حیدر نے جون میں ویزہ کیلئے اپلائی کیا،لیکن تاحال اس فیصلہ نہیں ہوا۔وقت کی کمی کے باعث یہ مناسب نہیں ہوگا کہ ٹریننگ پروگرام میں ایک نشست خالی رہے۔جج دلاور کو جج فیضان حیدر گیلانی کے متبادل کے طور پر منتخب کیا جارہا ہے۔

دستاویز کے مطابق نامزدگیاں بھجوائے جانے کے بعد  یونیورسٹی کے 21جون کے خط کے مطابق اسلام آباد سے 4 ججز کو ورکشاپ کیلئے چُنا گیا۔21 جون کے خط کے مطابق ورکشاپ کیلئے منتخب ججز میں زبیا چودھری ،کامران بشارت اور شعیب بلال شامل تھے۔

دستاویز کے مطابق حتمی طور پر سات ججز ٹریننگ ورکشاپ میں شرکت کیلئے لندن پہنچ چکے ہیں۔مس عابدہ سجاد ،مس صائمہ اقبال اور عائشہ شبیر ٹریننگ کیلئے لندن پہنچ چکی ہیں۔جج ہمایوں دلاور کے علاوہ جج ثاقب جواد، رضوان قریشی اور صنم بخاری میں شرکت کریں گی۔

اسلام آباد کی ضلعی عدالت کے ذرائع کے مطابق رواں ماہ میں بھجوائی گئی نامزدگیوں کی ابتدائی فہرست میں جج ہمایوں دلاور کا نام شامل تھا۔ دستاویزات پراسس نہ ہونے پر جون میں ہمایوں دلاور سمیت چار ججز کا نام ڈراپ کیا گیا تھا۔

More Stories
مجھے طاقتور کو قانون کے تابع کرنے کی کوشش پر سزا دی جا رہی ہے، عمران خان