لون ایپ کیس میں ایف آئی اے کی کارروائی، متعلقہ کمپنی کا دفتر سیل

راولپنڈی میں 42 سالہ محمد مسعود کی مبینہ خودکشی کے بعد وفاقی تحقیقاتی ادارے ایف آئی اے نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے اسلام آباد میں لون ایپ کمپنی کے دفتر کو سیل کر دیا ہے۔

محمد مسعود نے مبینہ طور پر خودکشی کرنے سے قبل اپنی بیوی کے نام آخری پیغام میں کہا تھا کہ میں نے بہت سارے لوگوں کے پیسے دینے ہیں، سود کے۔ انھوں نے میرا جینا حرام کیا ہوا ہے، نہ میں آپ کے قابل ہوں نہ بچوں کے۔

شوہر کی خودکشی کے بعد ایک ویڈیو پیغام میں محمد مسعود کی بیوہ کا کہنا ہے کہ محمد مسعود نے گھر کے اخراجات کی ادائیگی کے لیے آن لائن لون ایپس سے قرض لیا تھا جس کی واپسی کے لیے ان کمپنیوں کے نمائندے ’بلیک میل‘ کرتے تھے اور ڈیٹا لیک کرنے کی دھمکیاں دیتے تھے۔

تھانہ ریس کورس نے محمد مسعود کے بھائی مزمل حسین کی مدعیت میں خودکشی کی رپورٹ درج کر کے تحقیقات کا آغاز کر دیا تھا۔ ڈائریکٹر جنرل ایف آئی اے محسن بٹ نے بھی واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے سائبر کرائم ونگ سے رپورٹ طلب کی ہے۔

ترجمان ایف آئی اے کے مطابق واقعے میں ملوث عناصر کو جلد گرفتار کرنے کے احکامات جاری کرتے ہوئے ڈی جی ایف آئی اے نے ہدایت کی ہے کہ قرض کے نام پر شہریوں کو ہراساں کرنے والے عناصر کے خلاف سخت کارروائی عمل میں لائی جائے۔

ایف آئی اے کے مطابق سائبر کرائم سرکل راولپنڈی نے لواحقین کی درخواست پر محمد مسعود کو موصول ہونے والی کالز پر تحقیقات کا آغاز کر دیا ہے جس کی سربراہی انسپکٹر بدر شہزاد کر رہے ہیں۔

تحقیقات کے تحت اسلام آباد میں جی ایٹ سیکٹر میں دو چھاپے مارے گئے اور لون ایپ کمپنی کے دفتر کو سیل کرتے ہوئے متعدد لیپ ٹاپ اور کمپیوٹر قبضے میں لیے گئے۔

ترجمان ایف آئی اے کا کہنا ہے کہ سکیورٹی ایکسچینج کمیشن آف پاکستان سے بھی غیر قانونی لون ایپس کے حوالے سے معلومات لی جا رہی ہیں جبکہ غیر قانونی لون ایپس کو بلاک کرنے کے لیے پی ٹی اے سے درخواست کی جائے گی۔

More Stories
اسلام آباد میں شہری نے کتا چوری ہونے پر عدالت سے رجوع کر لیا