دریائے چناب اور راوی سے منسلک نالہ جات میں آئندہ 48 گھنٹوں کے دوران اونچے درجے کے سیلاب کا امکان

لاہور : قدرتی آفات سے نمٹنے کیلئے قومی ادارے پی ڈی ایم اے کے مطابق  پنجاب کے چند اضلاع میں وقفے وقفے اور گرج چمک کے ساتھ بارش کا امکان ہے۔ لاہور ، راولپنڈی ، جہلم، اٹک، چکوال، نارووال، سیالکوٹ اور گوجرانوالہ میں تیز ہواؤں اورگرج چمک کے ساتھ بارش کا امکان ہے۔

پی ڈی ایم اے کے مطابق دریائے چناب اور راوی سے منسلک نالہ جات میں آئندہ 48 گھنٹوں کے دوران اونچے درجے کے سیلاب کا امکان ہے۔ دریائے راوی میں جسر کے مقام پر درمیانے سے اونچے درجے کا سیلاب متوقع ہے۔آج سے 10جولائی کے دوران ڈی جی خان ڈویژن کے پہاڑی علاقوں سےمنسلک ندی نالوں میں طغیانی کا خدشہ ہے ۔

ڈی جی پی ڈی ایم اے عمران قریشی نے ہدایات کی ہیں کہ دریائے راوی اور چناب سے منسلک تمام اضلاع ریلیف کیمپس کا قیام بروقت یقینی بنائیں اور ممکنہ نشیبی علاقوں میں بسنے والے افراد اور مویشیوں کا انخلا بروقت یقینی بنایا جائے۔تمام ادارے ہنگامی صورتحال کا سامنا کرنے کے لیے تیاریاں مکمل رکھیں۔ مشینری اور عملے کو ہائی الرٹ رکھا جائے۔ بروقت اقدامات کرکے ہی نقصانات ست بچا جا سکتا ہے۔ شہری دریاؤں اور ندی نالوں کے قریب جانے سے گریز کریں۔

ڈی جی پی ڈی ایم اے عمران قریشی نے سیالکوٹ کا بھی دورہ کیا۔ ڈپٹی کمشنر عدنان محمود اعوان کے ہمراہ سیلاب کی صورت میں ریسکیو اینڈ ریلیف کے لیے تیاریوں کا جائزہ لیا۔انہوں نے نالہ بھیڈ اور اربن فلڈ ریلیف کیمپس کا معائنہ بھی کیا۔اس موقع پر ڈی جی پی ڈی ایم اے کا کہنا تھا کہ حکومت پنجاب اور ضلعی انتظامیہ ہنگامی حالات سے نمٹنے کے لیے تیار ہے۔ ہیڈ مرالہ سے 11 لاکھ کیوسک پانی گزرنے کے گنجائش ہے۔تمام اضلاع کو سیلاب میں استعمال ہونے والا ضروری مشینری / آلات اور خیمہ جات فراہم کر دیے گئے ہیں۔ کسی بھی ہنگامی صورتحال پر قابو پانے کے لیے تمام تر انتظامات مکمل ہیں۔

دوسری جانب این ڈی ایم اے کی جانب سے جاری صورتحال کے مطابق فلڈ  فورکاسٹنگ کمیشن، اکھنور اور پاکستان کمیشن انڈس واٹر کے تازہ ترین اعداد و شمار کے مطابق (مرالہ اپ اسٹریم) میں سیلابی ریلے کا تیز بہاؤ ریکارڈ کیا گیا ہے۔جس کے باعث مرالہ میں آئندہ 12 گھنٹوں میں پانی کے بہاؤ میں اضافے کا امکان ہے. مرالہ کی گنجائش 1,100,000 کیوسک ہے،موجودہ سطح 170,000 کیوسک – (میڈیم) ، متوقع اضافہ 250,000 کیوسک – (ہائی فلو) ہو سکتا ہے۔

این ڈی ایم اے کا کہنا ہے کہ ممکنہ صورتحال کے پیش نظر، این ڈی ایم اے کیجانب سے متعلقہ اداروں کو ہدایات جاری کردی گئی ہے. جسکے تحت نشیبی علاقوں کی نشاندہی کر دی گئی ہے ضرورت پڑنے پر حساس علاقوں کو صورتحال پر فوری طور پر آگاہ کیا جائے گا۔ ممکنہ تیز بہاؤ کے پیش نظر پانی کو ریگولیٹ کرنے کے نظام کو الرٹ کردیا گیا ہے تاکہ لنک کینال کے ذریعے پانی کو ریگولیٹ کیا جا سکے۔ حساس علاقوں کی مانیٹرنگ اور اپ ڈیٹس کو  مقامی کمیونٹیز اور متعلقہ اداروں کے ساتھ شیئر کیا جائے ۔کسی بھی ایمرجنسی سے نمٹنے کیلئے متعلقہ اداروں، ریسکیو 1122 اور مسلح افواج کو ہائی الرٹ رکھا جائے۔

More Stories
معیشت کی سب سے بڑی خبر ، آئی ایم ایف نے پاکستان کا 3 ارب ڈالر کا پراوگرام منظور کر لیا