قومی اسمبلی نے 14 ہزار 480 ارب روپے کا وفاقی بجٹ منظور کر لیا

قومی اسمبلی نے 14 ہزار 480 ارب روپے کا وفاقی بجٹ منظور کر لیا ہے۔ گےفنانس بل میں مزید ترامیم کے تحت 215 ارب کے نئے ٹیکس عائد کئے گئے ہیں۔ پیٹرولیم ڈویلپمنٹ لیوی کی حد پچاس روپے فی لیٹر سے بڑھا کر 60 روپے فی لیٹر کردی گئی ہے۔

قومی اسمبلی نے 14 ہزار 480 ارب روپے کا وفاقی بجٹ منظور کر لیا ہے۔وفاقی بجٹ میں ٹیکس وصولیوں کا ہدف 9 ہزار 200 سے بڑھا کر 9 ہزار 415 ارب مقرر کیا ہے۔ پینشن کی ادائیگی 761 ارب سے بڑھا کر 801 ارب کر دی گئی ہے۔بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کے فنڈز 459 ارب کے بجائے 466 ارب دیئے گئے ہیں، وفاقی ترقیاتی بجٹ 950 ارب روپے کا ہوگا۔

این ایف سی کے تحت صوبوں کو 5 ہزار 276 ارب کے بجائے 5 ہزار 390 ارب ملیں گےفنانس بل میں مزید ترامیم کے تحت 215 ارب کے نئے ٹیکس عائد کئے گئے ہیں، فنانس بل میں کل نو ترامیم کی گئی ہیں، فنانس بل میں آٹھ ترامیم حکومت، ایک اپوزیشن کی جانب سے شامل کی گئی ہے۔

قومی اسمبلی اجلاس میں وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے پٹرولیم ڈویلپمنٹ لیوی آرڈیننس میں ترمیم پیش کی جسے کثرت رائے سے منظور کرلیا گیا۔پیٹرولیم ڈویلپمنٹ لیوی کی حد پچاس روپے فی لیٹر سے بڑھا کر 60 روپے فی لیٹر کردی گئی ۔ ترمیم کے مطابق وفاقی حکومت کو ساٹھ روپے فی لیٹر تک لیوی عائد کرنے کا اختیار ہوگا۔

قومی اسمبلی اجلاس میں پرانی ٹیکنالوجی کے حامل پنکھوں، پرانے بلبوں پر یکم جنوری 2024 سے اضافی ٹیکسز کے نفاذ کی ترمیم منظور کی گئی ہے۔ ترمیم وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے پیش کی تھی۔ ترمیم کے مطابق پرانی ٹیکنالوجی کے حامل پنکھوں پر یکم جنوری 2024 سے دو ہزار روپے فی پنکھا ٹیکس عائد ہوگا،پرانے بلبوں پر یکم جنوری 2024 سے بیس فیصد ٹیکس عائد ہوگا۔

More Stories
شاہ محمود قریشی کے ریمانڈ سے متعلق فیصلہ محفوظ