عام انتخابات 2024 کے غیر حتمی غیر سرکاری نتائج کے مطابق اب تک قومی اسمبلی کی 238 نشستوں کے نتائج کے اعلان ہوچکا ہے، جس کے مطابق آزاد امیدوار 97 نشستوں کے ساتھ سرفہرست جبکہ مسلم لیگ (ن) 66 نشستوں کے ساتھ نمایاں رہی، پنجاب میں 295 نشستوں کے جاری کیے گئے نتائج کے مطابق مسلم لیگ (ن) 131 اور 126 آزاد امیدوار کامیاب قرار پائے۔
سندھ میں پیپلز پارٹی 83 ، خیبرپختونخوا میں آزاد امیدوار 90 جبکہ بلوچستان اسمبلی میں پیپلز پارٹی 11 اور مسلم لیگ (ن) کو 9 نشستیں ملیں۔ الیکشن کمیشن کی جانب سے جاری غیر حتمی غیر سرکاری نتائج کے مطابق قومی اسمبلی کے 265 حلقوں میں سے 238 حلقوں کے نتائج کا اعلان کیا گیا ہے جبکہ 27 نشستوں پر نتائج آنا باقی ہیں ۔ قومی اسمبلی میں آزاد امیدواروں کو 97، مسلم لیگ (ن) کو 66، پاکستان پیپلز پارٹی کو 51، متحدہ قومی موومنٹ کو 14، پاکستان مسلم لیگ کو 3، استحکام پاکستان پارٹی اور جمیعت علمائے اسلام کو2,2 جبکہ پشتونخوا ملی عوامی پارٹی، مجلس وحدت المسلمین پاکستان اور پاکستان مسلم لیگ ضیا الحق شہید کو ایک ، ایک نشست حاصل ہوئی۔
پنجاب اسمبلی کی 297 نشستوں میں سے 295 نشستوں کے نتائج کے مطابق مسلم لیگ (ن) کو 131، آزاد امیدواروں کو 126، پاکستان پیپلز پارٹی پارلیمنٹیرینز کو 10، پاکستان مسلم لیگ کو 8، استحکام پاکستان پارٹی ، مسلم لیگ ضیا اور تحریک لبیک پاکستان کو ایک، ایک نشست ملی۔ ایک نشست پر نتیجہ کا اعلان باقی ہے جبکہ ایک نشست پر امیدوار کی وفات کی وجہ سے انتخاب ملتوی کیا گیا ہے۔
سندھ اسمبلی میں 127 نشستوں کے نتائج کے اعلان کے مطابق پاکستان پیپلز پارٹی پارلیمینٹیرینز کو 83، متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کو 26، آزاد امیدواروں کو 14 جبکہ گرینڈ ڈیموکریٹک الائنس اور جماعت اسلامی پاکستان کو 2,2 نشستیں ملیں۔ ایک نشست کا نتیجہ آنا باقی ہے جبکہ ایک نشست پر انتخاب ملتوی کیا گیا ہے۔
خیبرپختونخوا اسمبلی کی 101 نشستوں پر نتائج کا اعلان کیا گیا، جس کے مطابق 90 نشستوں پر آزاد امیدوار، 7 نشستوں پر جمیعت علمائے اسلام پاکستان، 5 نشستوں پر مسلم لیگ (ن)، پاکستان پیپلز پارٹی پارلیمنٹیرینز اور جماعت اسلامی پاکستان کو 2,2 نشستیں ، پاکستان تحریک انصاف پارلیمنٹیرینز اور عوامی نیشنل پارٹی کو ایک، ایک نشست ملی، یہاں پر 2 نشستوں پر امیدواروں کی وفات کی وجہ سے انتخاب ملتوی کیا گیا۔
بلوچستان اسمبلی کی 43 نشستوں پر جاری کیے گئے نتائج کے مطابق پاکستان پیپلز پارٹی پارلیمنٹیرینز کو اب تک سب سے زیادہ 11 نشستیں ملیں، مسلم لیگ (ن) کو 9، جمیعت علمائے اسلام پاکستان کو 8، آزاد امیدواروں کو 5، بلوچستان عوامی پارٹی کو 4، عوامی نیشنل پارٹی اور نیشنل پارٹی کو 2,2، بلوچستانی نیشنل پارٹی اور جماعت اسلامی کو ایک، ایک نشست حاصل ہوئی، یہاں سے 8 نشستوں پر نتائج آنا باقی ہیں۔
غیر حتمی غیر سرکاری نتائج کے مطابق سابق صدر پاکستان آصف علی زرداری، سابق وزرائے اعظم محمد نواز شریف، محمد شہباز شریف، سید یوسف رضا گیلانی، راجہ پرویز اشرف، بلاول بھٹو زرداری، مریم نواز شریف، مولانا فضل الرحمان، عبدالعلیم خان، اختر مینگل، محمود خان اچکزئی، خالد مقبول صدیقی، سابق سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر، سردار ایاز صادق، اعجاز الحق، گوہر علی خان، حمزہ شہباز سمیت اہم امیدوار اپنی نشستیں جیت گئے۔ جماعت اسلامی اور عوامی نیشنل پارٹی کو قومی اسمبلی میں نمائندگی نہیں ملی۔
چیئرمین سینٹ صادق سنجرانی بلوچستان اسمبلی کی نشست پر کامیاب رہے۔ سابق وزیراعلی پنجاب چوہدری پرویز الٰہی صوبائی اسمبلی کی نشست ہار گئے۔ اسی طرح استحکام پاکستان پارٹی کے چیئرمین جہانگیر خان ترین بھی انتخابات میں کامیاب نہ ہو سکے۔سابق وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان قومی اسمبلی کی دو نشستوں کے ساتھ ساتھ پنجاب اسمبلی کی نشست سے بھی شکست کھا گئے۔