ذرائع کے مطابق آئی ایل ٹی ٹوئنٹی اور بنگلادیش پریمیئر لیگ (بی پی ایل) کے این او سی میں توسیع کی درخواستیں کی گئی تھیں، درخواستیں ملنے کے بعد پی سی بی نے معاملے کا جائزہ لیا تھا جس کے بعد این او سی میں مزید توسیع نہ دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
پاکستان کرکٹ بورڈ نے کھلاڑیوں کو پیغام دیا ہے کہ ایشو کیے گئے این او سی میں مزید توسیع نہیں دی گئی ہے۔
ذرائع کے مطابق زیادہ کھلاڑیوں کو 7 فروری تک این او سی جاری کیے گئے ہیں اور اب توسیع نہ ملنے پر کھلاڑیوں میں غم و غصہ پایا جاتا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ جو کھلاڑی قومی ٹیم کا حصہ نہیں ہیں انہیں بھی واپس بلایا گیا ہے۔
اس حوالے سے ایک کھلاڑی کا مؤقف ہے کہ جن کا ورک لوڈ مینجمنٹ مسئلہ نہیں انہیں مزید کھیلنے دیں، پی ایس ایل 17 فروری سے ہے، بیرونِ ملک لیگز میں تب آخری میچز کھیلے جا سکتے ہیں۔
مذکورہ کھلاڑی کا کہنا ہے کہ کچھ کھلاڑیوں کو 13 فروری تک این او سی دیا گیا جبکہ ایک کھلاڑی کو 16 فروری تک این او سی ملا ہوا ہے، پی سی بی کو یکساں پالیسی بنانی چاہیے جو قومی ٹیموں میں شامل نہیں انہیں تو کھیلنے دیں۔