پاکستان تحریک انصاف کی ٹانک اور کراچی میں منعقدہ انتخابی ریلیوں پر پولیس کی جانب سے کریک ڈاؤن کیا گیا ہے۔
کراچی کے علاقے کلفٹن پر پی ٹی آئی کارکنوں اور پولیس کے درمیان ہاتھا پائی بھی ہوئی ہے جبکہ پولیس نے ریلی کے شرکا پر لاٹھی چارج کیا ہے۔
کراچی پولیس کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی نے کلفٹن میں ریلی نکالنے کی اجازت نہیں لی تھی اس لیے پارٹی کارکنوں کو منتشر کیا گیا ہے۔
سوشل میڈیا پر حبا فواد چودھری نے چیئرمین پیپلزپارٹی کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ‘کہاں ہے بلاول زرداری جو کہتا تھا کہ میں خواتین پر حملے نہیں ہونے دوں گا اور انہیں جیلوں میں بھی نہیں رکھوں گا اج اسی کراچی میں خواتین پر شیلنگ بھی ہو رہی ہے اور پتھر بھی برسائے جا رہے ہیں’
کہاں ہے بلاول زرداری جو کہتا تھا کہ میں خواتین پر حملے نہیں ہونے دوں گا اور انہیں جیلوں میں بھی نہیں رکھوں گا اج اسی کراچی میں خواتین پر شیلنگ بھی ہو رہی ہے اور پتھر بھی برسائے جا رہے ہیں۔۔۔@BBhuttoZardari @AseefaBZ@BakhtawarBZ
— Hiba Fawad Chaudhary (@HibaFawadPk) January 28, 2024
ادھر صوبہ خیبرپختونخوا کے علاقے ٹانک میں بھی پی ٹی آئی رہنما شیر افضل خان مروت کی قیادت میں لکی مروت سے ڈیرہ اسماعیل خان تک نکالی جانے والی ریلی پر پولیس نے مبینہ طور پر آنسو گیس کے شیل فائر کیے ہیں۔
واضح رہے کہ پی ٹی آئی کے رہنما شیر افضل مروت نے آج ڈیرہ اسماعیل خان میں ایک بڑے سیاسی جلسے کا اعلان کر رکھا ہے۔ جبکہ بانی پی ٹی آئی عمران خان کی اپیل پر آج ملک کے مختلف حصوں میں انتخابی ریلیوں کا انعقاد کیا گیا ہے۔
اطلاعات کے مطابق پی ٹی آئی رہنما شیر افضل مروت کی قیادت میں لکی مروت سے ٹانک جانے والی ریلی جب ٹانک کی حدود میں داخل ہوئی تو گل امام کے مقام پر رکاوٹیں کھڑی کی گئی اور پولیس کی جانب سے ان پر آنسو گیس کے شیل بھی پھینکے گئے ہیں۔
ٹانک ریلی کے منتظمین کا کہنا ہے کہ انھوں نے متعلقہ پولیس سے ریلی کی اجازت لے رکھی تھی۔ جبکہ مقامی پولیس کا دعویٰ ہے کہ انھوں نے ریلی کے شرکا پر آنسو گیس شیل فائر نہیں کیے بلکہ اس وقت متعلقہ مقام پر کچھ شرپسند عناصر موجود تھے جنھیں منتشر کرنے کے لیے آنسو گیس کے شیل فائر کیے گئے ہیں۔
ٹانک ریلی میں شریک عبد المالک کا کہنا تھا کہ آنسو گیس کے شیل سے کارکنوں میں بھگدڑ مچ گئی تھی تاہم انھوں نے پولیس کا مقابلہ کیا اور رکاوٹیں عبور کر کے ٹانک پہنچ گئے ہیں۔
یاد رہے کہ گذشتہ روز بھی پی ٹی آئی کے کارکنوں نے ڈیرہ اسماعیل خان میں ریلی نکالی تھی جس کے بعد پی ٹی آئی کے رہنماؤں اور کارکنوں کی گرفتاری کے لیے ان کے گھروں پر چھاپے مارے گئے تھے۔