لاہور : قائم مقام چیئرمین پی سی بی شاہ خاور نے کہا ہے کہ 16 جنوری کو پاکستان کرکٹ بورڈ کا اجلاس ہوا جس میں مجھے قائم مقام چیئرمین کی ذمہ داری دی گئی تھی، اس حوالے سے میرا اولین کام چیئرمین پی سی بی کا الیکشن کروانا ہے،چیئرمین پی سی بی کے لیے مصطفیٰ رمدے کے ساتھ ساتھ محسن نقوی بھی امیدوار کے طور پر سامنے آئے ہیں۔
لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے قائم مقام چیئرمین پی سی بی شاہ خاور نے کہا کہ ان کی پہلی ترجیح بورڈ آف گورننگ کا قیام ہے، کوشش ہے کہ بروقت الیکشن کروائیں، زیادہ آگے نہیں جا سکتے، ہائیکورٹ نے بھی مینجمنٹ کو الیکشن آگے لے جانے سے روکا ہوا ہے۔ ہمارے ذہن میں 8 فروری کا بینچ مارک نہیں ہے۔کوشش ہے کہ 8 فروری سے پہلے الیکشن کروا دیں لیکن بعد میں ہو سکتے ہیں۔
شاہ خاور نے کہا کہ ذکا اشرف کے بعد محسن نقوی متبادل کے طور پر سامنے آئے ہیں، بورڈ آف گورننگ بننے کے بعد چیئرمین پی سی بی کے الیکشن کا اعلان کریں گے، ابھی ہم دیکھ رہے ہیں کہ گورننگ بورڈ میں کون کون نامزد ہو سکتے ہیں۔ گورننگ بورڈ میں ریجن کے وہ نمائندے ہوں گے جو پورے ملک کی نمائندگی کر رہے ہیں۔
قائم مقام چیئرمین پی سی بی نے کہا کہ میری تعیناتی ایک مہینے کے لیے بڑھا دی گئی ہے، چیئرمین کے لیے کچھ مراعات ضروری ہوتی ہیں لیکن چیئرمین کے عہدے کی کوئی تنخواہ نہیں ہوتی۔ ہم نے 8 ارکان کو نامزد کرنا ہے، جن میں سے 2 پیٹرن کے نامزد کردہ لوگ ہیں۔ ٹیکنیکل چیزیں دیکھ رہے ہیں امید ہے ہم کل تک ناموں کو حتمی شکل دے دیں گے۔
شاہ خاور کا کہنا تھا کہ پی سی بی کے کچھ لوگوں کے معاہدے پہلے سے ختم ہوچکے ہیں اور کچھ کو ہم توسیع دیں گے۔ اس دوران پی سی بی کی جانب سے پی ایس ایل کے لیے تیاریاں بھی جاری ہیں، جو ابھی سے شروع کر دی گئی ہیں۔