فلسطینی جوڑے نے جنگ زدہ غزہ کے پناہ گزین کیمپ میں شادی کر لی، جوڑے کی شادی کی تقریب رفح پناہ گزین کیمپ میں ہوئی جس میں دولہا محمد الغندور اور اس کی دلہن کے رشتہ داروں اور قریبی دوستوں نے شرکت کی۔ اس تقریب میں دلہا اور دلہن کے رشتہ داروں نے خوشی کے گیت بھی گائے اور دلہن نے چھٹی کے موقع پر سرخ کڑھائی والا سفید لباس زیب تن کیا۔
دلہن کی والدہ نے اپنی بیٹی کی شادی کے حوالے سے میڈیا کو بتایا کہ مہاجر کیمپ میں یہ ہمارے خاندان کی پہلی شادی ہے، اس پر اللہ کا شکر ہے، ہم اپنی بیٹی کو دل سے رخصت کرنا چاہتے تھے۔ اور اس شادی کو اور بھی خوبصورت بنانا چاہتے تھے۔
سادہ اور مختصر سی تقریب میں شادی کی خوشیاں منانے کے لیے ان کے ڈیرے کو رنگ برنگے ہاروں سے سجایا گیا اور اس موقع پر دولہا کا کہنا تھا کہ وہ اپنے تمام دوستوں کو اپنی شادی میں مدعو کرنا چاہتے ہیں، اور اپنی نئی زندگی کا آغاز بہتر انداز میں کرنا چاہتے ہیں۔
معروف عربی جریدے الجزیرہ نے شادی کی خبر رپورٹ کرتے ہوئے لکھا کہ جنگ زدہ علاقوں کے لوگ درد اور تباہی کے درمیان زندگی میں خوشی لانے اور مستقبل کو بہتر بنانے کے لیے نئے نئے طریقے تلاش کر رہے ہیں۔
لیکن دوسری جانب 2 روز کے دوران غزہ کے رہائشی علاقوں پر اسرائیلی فوج کی شدید بمباری کے نتیجے میں 165 سے زائد فلسطینی شہید ہو چکے ہیں۔
واضح رہے اقوام متحدہ کی خواتین کے ادارے کی رپورٹ کے مطابق غزہ میں ہر گھنٹے میں 2 مائیں شہید ہو رہی ہیں جبکہ 7 اکتوبر سے لے کر اب تک غزہ میں 20 ہزار بچوں کی پیدائش ہوئی ہے۔