رائے عامہ کے تمام اندازے تحریک انصاف کی تین چوتھائی اکثریت کے اشارے دے رہے ہیں، عمران خان

اسلام آباد : بانی چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان نے عام انتخابات کے حوالے سے اڈیالہ جیل سے قوم کے نام اپنے پیغام میں کہا ہے کہ فروری 8 آزادی اور غلامی میں فرق کا دن ہے، مجھے یقین اور اعتماد ہے کہ میری قوم آزادی کے ساتھ کھڑی ہے، اپنے ووٹ سے پاکستان کی آزادی کو محفوظ بنائے گی۔ چاہتا ہوں میری قوم کا ہر فرد تیاری کرے اور اپنے ووٹ کے ذریعے پاکستان کو دستور و قانون کی راہ پر ڈالنے کیلئے 8 فروری کو ووٹ ڈالے اور اپنے ووٹ کی حفاظت یقینی بنائے-

پی ٹی آئی میڈیا سیل سے جاری بیان کے مطابق عمران خان نے کہا کہ قوم کو غلامی کی زنجیروں میں جکڑنے والا گروہ 8 فروری کو انتخاب پر ڈاکہ ڈال کر قوم کو غلامی کی زنجیروں میں جکڑنا چاہتا ہے، قوم کو غلام بنائے رکھنے کے لیے لندن منصوبے کے تحت ایک سرٹیفائیڈ مجرم کو انصاف کا قتل کرکے وطن واپس لایا گیا ہے، اس سرٹیفائیڈ مجرم کو عوام کی مرضی کے برعکس ملک پر مسلّط کرنے کے لیے عدل کے نظام کو تباہ و برباد اور آئین کی دھجیاں اڑائی گئی ہیں۔

بانی چیئرمین پاکستان تحریک انصاف نے مزید کہا کہ سیاست کے ریلو کٹّے کو میچ جتوانے کے لیے بلّے کا نشان چھین کر اکیلے میدان میں اتارا گیا ہے مگر اس کے باوجود بدترین دھاندلی کی کوششیں کی جارہی ہیں، میری قوم خصوصاً ماؤں، بہنوں، بیٹیوں اور میرے کارکنان نے ہمّت اور دلیری سے ظلم کا مقابلہ کرکے میرا سر فخر سے بلند کیا ہے۔

عمران خان نے کہا کہ جیل میں بیٹھ کر اللہ کے فضل اور اپنی قوم کی مدد سے ان سارے مجرموں کو آئین و قانون کے اندر رہتے ہوئے شکست دوں گا، رائے عامہ کے تمام آزاد اندازے تحریک انصاف کی بے پناہ مقبولیت اور تین چوتھائی جیسی تاریخی اکثریت سے انتخاب کے اشارے دے رہے ہیں، قوم آزادی کا انتخاب کرکے تحریک انصاف کو قانون کی حکمرانی، دستور کی بالادستی اور جمہوریت کی بحالی کا مینڈیٹ دینا چاہتی ہے۔

سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ دستور مخالف قوتیں 8 فروری کا انتخاب لوٹ کر قوم کو غلام رکھنے میں کامیاب ہوئیں تو چور اُچکّے راج کریں گے اور ملک کی کشتی مزید بھنور میں اترے گی، ظلم اور جبر سے ملک کو لاقانونیت کی راہ پر ڈالنے والوں سے اپنے ووٹ کی طاقت سے حساب لینا ہوگا، دھونس اور دھاندلی کی بے پناہ ریاستی کوششوں کے باوجود عوام کو 8 فروری کو نکل کر آزادی اور غلامی میں سے کسی ایک کا فیصلہ کن انداز میں تعیّن کرنا ہوگا۔

More Stories
پاک ایران تنازع ختم، دونوں سفیروں کو واپس بھیجنے کا فیصلہ