پاکستان کی ایران کی جانب سے اپنی فضائی حدود کی بلا اشتعال خلاف ورزی اور حملے کی شدید مذمت

اسلام آباد : پاکستان نے ایران کی جانب سے اپنی فضائی حدود کی بلا اشتعال خلاف ورزی اور پاکستانی حدود کے اندر حملے کی شدید مذمت کی ہے۔

دفتر خارجہ کی جانب سے جاری بیان کے مطابق ایرانی حملے کے نتیجے میں دو معصوم بچے مارے گئے اور تین لڑکیاں زخمی ہوئی ہیں۔پاکستان کی خودمختاری کی یہ خلاف ورزی مکمل طور پر ناقابل قبول ہے اور اس کے سنگین نتائج برآمد ہوسکتے ہیں۔ اس سے بھی زیادہ تشویش کی بات یہ ہے کہ پاکستان اور ایران کے درمیان رابطے کے متعدد ذرائع موجود ہونے کے باوجود یہ غیر قانونی عمل ہوا ہے۔

دفتر خارجہ نے نے کہا کہ پاکستان کی جانب سے سخت احتجاج پہلے ہی تہران میں ایرانی وزارت خارجہ کے متعلقہ سینئر عہدیدار کے سامنے درج کرایا جا چکا ہے۔حکام نے ایرانی ناظم الامور کو وزارت خارجہ میں طلب کیا ہے تاکہ مذمت کی جائے۔پاکستان کا کہنا ہے کہ اس کے نتائج کی ذمہ داری مکمل طور پر ایران پر عائد ہوگی۔

دفتر خارجہ کے مطابق پاکستان نے ہمیشہ کہا ہے کہ دہشت گردی خطے کے تمام ممالک کے لیے مشترکہ خطرہ ہے جس کے لیے مربوط کارروائی کی ضرورت ہے۔ اس طرح کے یکطرفہ اقدامات اچھے ہمسایہ تعلقات کے مطابق نہیں ہیں اور دوطرفہ اعتماد اور اعتماد کو شدید نقصان پہنچا سکتے ہیں۔

ایرانی میڈیا کے مطابق پاکستان میں جیش العدل کے دو ہیڈ کوارٹرز کو میزائلوں سے نشانہ بنایا گیا ہے۔ مذکورہ حملہ جیش العدل کیمپ پر پنجگور رائفلز کے علاقے سبز کوہ، چیدگی سیکٹر میں ہوا۔اب تک اس حملے کے نتیجے میں 06 افراد کے زخمی ہونے کی اطلاع ہے لیکن کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔سبز کوہ، چیدگی بارڈر پاکستانی سرحد (بلوچستان) کے اندر ہے۔

پولیس کے مطابق جیش العدل ایک سنی بلوچ عسکریت پسند گروہ ہے جس کی ابتدا ایرانی صوبے سیستان بلوچستان سے ہوئی تھی۔ ایرانی سکیورٹی فورسرز کچھ عرصے سے ان کا پیچھا کر رہی ہیں۔

More Stories
پاکستان کا ایران کے سفیر کو ملک بدر کرنے اور اپنے سفیر کو واپس بلانے کا اعلان