راولپنڈی : پنجاب پولیس نے سابق وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید کو گرفتار کرلیا ہے۔
عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید کو نو مئی کو توڑ پھوڑ کے واقعات کے نتیجے میں درج ہونے والے مقدمے میں ضمانت مسترد ہونے پر حراست میں لیا گیا۔شیخ رشید کے خلاف تھانہ نیو ٹاون راولپنڈی میں مقدمے میں حساس ادارے کے دفتر کے علاوہ میٹرو سٹیشن کو نقصان پہنچانے کا الزام ہے۔
گرفتاری سے قبل اپنے ویڈیو پیغام میں شیخ رشید نے کہا کہ جیل جارہا ہوں، مجھے انصاف کی امید ہے،8 فروری کو قلم دوات کی جیت ہو گی، میں جیل جارہا ہوں، مجھے جیل جانے کا حکم ہوا ہے،اللہ کو گواہ بنا کر کہتا ہون کہ میں حمزہ کیمپ میں موجود نہیں تھا، میں کسی بھی جگہ موجود نہیں تھا،جان جاتی ہے تو جائے اللہ کی راہ میں، پاکستان زندہ باد۔
اس سے پہلے راولپنڈی کی انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت کے جج ملک اعجاز آصف نے فیصلہ سناتے ہوئے شیخ رشید کی ضمانت کنفرم کی۔ عدالت نے ایک لاکھ روپے کے ضمانتی مچلکے جمع کرانے کا حکم جاری کیا ۔9 مئی واقعات میں شیخ رشید اور راشد شفیق کی مورگاہ اور تھانہ سٹی کیسوں میں بھی ضمانتیں کنفرم ہو گئیں، شیخ رشید کی دیگر مقدمات میں بھی ضمانتیں کنفرم ہو گئی ہیں۔ مجموعی طور پر بارہ مقدمات میں ضمانت ملی ہے۔
تمام دس تھانوں کی پولیس نے عدالت سے تفتیش مکمل کرنے کیلئے شیخ رشید کی گرفتاری مانگ رکھی تھی۔ دوسری جانب انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت نے جی ایچ کیو حملہ کیس کی سماعت کے دوران تحریک انصاف کے 3 امیدواروں سمیت 24 کارکنوں کی ضمانتوں پر فیصلہ سنا دیا۔
جج ملک اعجاز آصف نے سابق ڈپٹی اسپیکر پنجاب اسمبلی واثق قیوم عباسی اور پی ٹی آئی کارکنوں کی عبوری ضمانتیں منظور کرلیں۔