میلبرن ٹیسٹ دوسرے روز کا اختتام: پاکستانی بیٹرز لڑکھڑا گئے، آسٹریلیا حاوی

میلبرن میں جاری پاکستان اور آسٹریلیا کے درمیان دوسرے ٹیسٹ میچ کے دوسرے روز کا اختتام ہو گیا، آسٹریلیا کے 318 رنز کے تعاقب میں پاکستان نے 194 رنز بنائے اور 6 کھلاڑی آؤٹ ہوگئے۔ پاکستان کو مزید 134 رنز بنانے ہیں تاکہ اس کے بعد آسٹریلیا کو دوسری اننگ کے لیے لیڈ دے سکیں۔

میلبرن میں جاری دوسرے ٹیسٹ میچ کے دوسرے روز آسٹریلیا نے اپنی اننگ کا آغاز 187 پر 3 کھلاڑی آؤٹ سے کیا تو ان کے بلے باز پاکستانی بولرز کے آگے ٹک نہ سکے اور 7 وکٹیں گنوا دیں۔ اس طرح آسٹریلیا اپنی پہلی اننگ میں 318 رنز ہی بنا سکا۔

آسٹریلیا کی جانب سے مارنس لبوشین 63 رنز بنا کر نمایاں رہے، عثمان خواجہ 42 اور مچل مارش 41 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے۔ ڈیوڈ وارنر نے 38، اسٹیو اسمتھ 26، ٹریوس ہیڈ 17 اور کپتان پیٹ کمنز 13 رنز بنا سکے۔

پاکستان کی جانب سے عامر جمال نے 3، شاہین شاہ آفریدی، میر حمزہ اور حسن علی نے 2، 2 وکٹیں لیں جبکہ سلمان علی آغا نے ایک وکٹ حاصل کی۔

پہلی اننگ کا آغاز پاکستان کی جانب سے عبداللّٰہ شفیق اور امام الحق نے کیا، قومی ٹیم کی پہلی وکٹ 34 رنز پر گری جب امام الحق 10 رنز بنا کر نیتھن لائن کی گیند پر کیچ آؤٹ ہوئے جبکہ دوسری وکٹ 124 رنز پر گری جب عبداللّٰہ شفیق کو 62 رنز پر پیٹ کمنز نے آؤٹ کیا۔

اوپنر عبداللّٰہ شفیق نے آسٹریلیا کے خلاف 90 گیندوں پر 4 چوکوں کی مدد سے ففٹی اسکور کی۔ عبداللّٰہ شفیق نے ٹیسٹ کیریئر کی پانچویں نصف سنچری بنائی۔ پاکستان کے تیسرے آؤٹ ہونے والے کھلاڑی بابر اعظم تھے جنہیں آسٹریلوی کپتان نے ایک رن پر بولڈ کیا۔

قومی ٹیم کی چوتھی وکٹ کپتان شان مسعود کی گری، جب وہ 54 رنز پر نیتھن لائن کی گیند پر کیچ آؤٹ ہوئے۔ آسٹریلیا کے خلاف پاکستان کی پانچویں وکٹ 151 اور چھٹی وکٹ 170 رنز پر گری، سعود شکیل 9 اور سلمان علی آغا 5 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے۔

ٹیسٹ میچ کے پہلے روز کے اختتام پر کینگروز نے پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے پاکستان کے خلاف 3 وکٹوں کے نقصان پر 187 رنز بنائے تھے، اس سے قبل کینگروز نے 2 وکٹوں کے نقصان پر 114 رنز بنائے تو بارش کی وجہ سے کھیل روکنا پڑا تھا۔ بارش رکنے کے بعد کھیل کا آغاز ہوا تو کینگروز کی ایک وکٹ مزید گر گئی۔

واضح رہے کہ آسٹریلیا کو تین ٹیسٹ میچوں کی سیریز میں ایک صفر کی برتری حاصل ہے۔

More Stories
شوکت صدیقی برطرفی کیس : درخواست گزار نے بارہا فیض حمید کا نام لیا، فریق کیوں نہ بنایا، سپریم کورٹ