گڑھی حبیب اللہ:  ہاشم قتل کیس میں تین پولیس اہلکار معطل،ورثاء کا شفاف انکوائری کا مطالبہ

رپورٹ : ساجد عمران

مانسہرہ : تھانہ گڑھی حبیب اللہ کی حدود میں ہاشم قتل کیس میں ڈی پی او مانسہرہ ظہور بابر آفریدی نے فرائض منصبی میں غفلت برتنے اور معاملے کو پروفیشنل انداز میں بروقت حل نہ کرنے پر سب انسپکٹر سمیت ہیڈکانسٹیبل اور محرر کو معطل کرکے لائن حاضر کردیا ہے ۔ تینوں پولیس اہلکاروں کیخلاف محکمانہ کارروائی کا آغاز کرتے ہوئے چارج شیٹ جاری کرکے 7 روز میں جواب طلب کرلیاہے۔

معطل پولیس اہلکاروں میں سب انسپکٹر اجمل خان ، ہیڈکانسٹیبل یاسر شامل ہیں۔ محرر تھانہ گڑھی حبیب اللہ شہزاد احمد کو بھی پولیس لائنز حاضری کے احکامات جاری کر دیئے گئے ہیں

ڈی پی او مانسہرہ کا کہنا ہے کہ دکھ کی اس گھڑی میں مقتول بچے کے لواحقین کے ساتھ سرپرست کے طور پر کھڑے رہیں گے اور میرٹ پر تفتیش کے عمل کو یقینی بنا کر ملزمان کو قرار واقعی سزا دلوائیں گے۔

اس سے پہلے گڑہی حبیب اللہ کی حدود جاگیر میں یکے بعد دیگرے دوسرا قتل کا واقعہ ہے۔  مقتول ہاشم خان کے ورثاء  نے ڈی پی او ظہور بابر آفریدی اور ڈی ایس پی سعید یدون سے شفاف انکوائری کا مطالبہ کرتے ہوئے نامزد مجرموں کو کیفرکردار تک پہنچانے اور انصاف کی فراہمی یقینی بنانے کی اپیل کی ہے۔

تفصیلات کے مطابق گزشتہ چار روز پہلے جاگیر میں مبینہ چوری کی واردات ہوئی، جسے اثر رسوخ کے ذریعے تفتیش کا رخ بدلنے کی کوشش کی گئی، جسکی زد میں جاگیر کے رہائشی سجاد ڈرائیور کا کم سن بیٹا ناحق قتل کیا گیا۔ پولیس حسب معمول موقع پر پہنچ گئی پر مرکزی ملزم کو گرفتار کرنے میں ناکام رہی۔ جبکہ مبینہ معاون ملزمان موقع واردات سے گرفتار کرلئے گے۔

لواحقین کی جانب سے  مقتول ہاشم کی ڈیڈ باڈی مرکزی شاہراہ پر رکھ کے پرامن احتجاج کیا گیا اور بھرپور عوامی و سوشل حلقوں کی جانب سے احتجاج کے بعد ایف آئی آر درج کرائی گئی۔

دریں اثنا مقامی صحافیوں کی جانب سے پراسرار خاموشی کو  عوامی حلقوں نے مسترد کر دیا اور مقتول کے لواحقین کے ہر پلیٹ فارم اور سوشل نیٹ ورک پر ساتھ دینے کا اعلان کیا گیا۔

More Stories
ووٹ کو عزت دو کا بیانیہ نواز شریف کے ہاتھ سے پھسل چکا ہے، آصف کرمانی