درمیانے اور بڑے کاروباری افرادپر انکم ٹیکس میں اضافہ

فنانس بل سال دو ہزار تئیس چوبیس کے دستاویز کے مطابق کارباروی افراد کی سالانہ 6 لاکھ سے زائد آمدن پر ٹیکس میں  2.5 فیصد اضافہ ہوگا، کارباروی افراد کی سالانہ 6 لاکھ سے زائد اور 8 لاکھ آمدن پر انکم ٹیکس 5 سے بڑھا کر 7.5 فیصد کردیا گیا ہے۔

دستاویز میں کہا گیا ہے کہ کارباروی افراد کی سالانہ 8 لاکھ سے زائد اور  12 لاکھ آمدن پر انکم ٹیکس 12.5 سے بڑھا کر  15 فیصد کردیا گیا ہے، کارباروی افراد کی سالانہ 8 لاکھ سے زائد مگر 12 لاکھ  تک آمدن پر 15 ہزار روپے فکسڈ انکم ٹیکس  ہوگا۔کاروباری افراد کی  سالانہ 12 لاکھ سے زائد اور 24 لاکھ تک آمدن پر انکم ٹیکس 17.5 سے بڑھا کر 20 فیصد کردیا گیا ہے، کارباروی افراد کی سالانہ 12 لاکھ سے زائد اور 24 لاکھ تک  آمدن پر 75 ہزار فکسڈ انکم ٹیکس ہوگا۔

فنانس بل کے دستاویز کے مطابق کارباروی افراد کی سالانہ 24 لاکھ سے زائد اور  30 لاکھ تک  آمدن پر انکم ٹیکس  22.5 سے بڑھا کر  25  فیصد کردیا گیا،کارباروی افراد کی سالانہ 24 لاکھ سے زائد اور 30 لاکھ تک آمدن پر 3 لاکھ 15 ہزار فکسڈ انکم ٹیکس ہو گا۔ کارباروی افراد کی سالانہ 30 لاکھ سے زائد اور40 لاکھ تک  آمدن پر انکم ٹیکس  27.5 سے بڑھا کر30 فیصد کردیا گیا ہے، کارباروی افراد کی سالانہ 30 لاکھ سے زائد اور 40 لاکھ تک آمدن پر 4 لاکھ 65 ہزار فکسڈ انکم ٹیکس ہوگا۔

دستاویز میں کہا گیا کہ کارباروی افراد کی سالانہ 40 لاکھ سے زائد آمدن پر انکم ٹیکس  32.5 سے بڑھا کر35 فیصد کردیا گیا،کارباروی افراد کی سالانہ 40 لاکھ سے زائد  آمدن پر 7 لاکھ 65 ہزار فکسڈ انکم ٹیکس  ہو گا۔

More Stories
وزیراعظم شہباز شریف کا اگست 2023 میں ملک کا انتظام نگران حکومت کے حوالے کرنے کا اعلان