وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ پاکستان آج بھی دہشتگردی کیخلاف جنگ لڑ رہاہے،پاکستان کو دہشتگردی کا ورثہ امریکہ کی وجہ سے ملا۔ امریکا اپنے اقتصادی مسائل کی وجہ سے اس قسم کے بیانات دے رہا ہے۔
وزیر دفاع خواجہ آصف نے امریکی صدر و مودی ملاقات کے بعد وائٹ ہاؤس اعلامیہ پر ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ امریکی صدر یا وائٹ ہاؤس کو اعلامیہ جاری کرنے سے پہلے سوچنا چاہیئے تھا،واشنگٹن نے ہی گجرات میں دہشتگردی پر مودی کا ویزا بند کردیا تھا، آج دہائیوں کے بعد ایک دہشتگرد کی درخواست پر دہشتگردی کی درخواست کی جارہی ہے۔
وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا کہ گجرات میں ہزاروں مسلمانوں کو قتل، خواتین کی عصمت دری کی گئی، مودی کے ہاتھ اس وقت بھی کو نسے رنگے تھے، آج بھی ہیں، آج بھی کشمیری مسلمانوں کی قتل عام جاری ہے، کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں جاری ہیں، پاکستان آج بھی دہشتگردی کیخلاف جنگ لڑ رہاہے،پاکستان کو دہشتگردی کا ورثہ امریکہ کی وجہ سے ملا۔
وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا کہ امریکہ خطے میں کو دہشتگردی کا ناسور چھوڑ کر گیا، پاکستان آج بھی اس سے نبردآزما ہے، آج بھی ہمارے فوجی جوان شہید ہورہے ہیں، امریکہ کو دہشتگردی کا پس منظر یاد رکھنا چایئے، خطے میں دہشتگردی کی بیج بونے میں امریکا کا بھی کردار ہے، بھارتی حکمران دہشتگردی کو پروان چڑھارہے ہیں،امریکا اپنے اقتصادی مسائل کی وجہ سے اس قسم کے بیانات دے رہا ہے، امریکا، بھارت میں انسانی حقوق کی خلافورزیوں اور قتل عام کو اگنور کر رہا ہے۔
وزیر خواجہ آصف نے کہا کہ بھارت کے لوگوں نے کہا پلوامہ انکا اسٹیج ڈرامہ تھا، مودی کے پلوامے ڈرامے سے دو ممالک ایٹمی جنگ پر پہنچ چکے تھے، حکومت وائٹ ہاؤس کے اعلامیے کا ضرور جواب دے گی، پاکستان کو جغرافیائی لحاظ سے چین روس اور پڑوسیوں سے تعلقات مضبوط بنانے چاہیں،امریکہ کی اسٹریٹیجک اسٹیکس ہمیشہ کمرشل ہوتی ہیں،ہم ان کیلئے چالیس سال سے جنگ لڑ رہے ہیں۔