Supreme Court Of Pakistan

سپریم کورٹ: عام انتخابات میں دھاندلی کی درخواست خارج، سابق بریگیڈیئر پر 5 لاکھ جرمانہ عائد

چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ درخواست گزار سستی شہرت حاصل کرنا چاہتے تھے۔

سپریم کورٹ آف پاکستان نے 8 فروری 2024 کو ہونے والے عام انتخابات کالعدم قرار دینے کا کیس خارج کرتے ہوئے درخواست گزار علی خان پر 5 لاکھ جرمانہ عائد کردیا۔

چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائز عیسی کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے کیس کی سماعت کی۔

عدالتی حکم کے باوجود درخواست گزار سابق بریگیڈیئر علی خان عدالت میں پیش نہ ہوئے، ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے کہا کہ علی خان کے گھر پولیس بھی گئی، وزارت دفاع کے ذریعے نوٹس بھی بھیجا، وہ گھر پر موجود نہیں تھے، نوٹس ان کے گیٹ پر چسپاں کر دیا گیا ہے۔

چیف جسٹس قاضی فائز عیسٰی نے استفسار کیا کہ علی خان کون ہیں؟ ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے جواب دیا کہ یہ سابق بریگیڈیئر ہیں جن کا 2012 میں کورٹ مارشل ہوا تھا۔

دوران سماعت تحریک انصاف کے رہنما شوکت بسرا روسٹرم پر آئے لیکن عدالت نے انہیں بولنے کی اجازت نہیں دی۔

چیف جسٹس نے درخواست گزار کی ای میل عدالت میں پڑھ کر سنائی، چیف جسٹس پاکستان نے کہا کہ درخواست گزار نے ای میل میں لکھا ہے کہ ملک سے باہر ہوں، درخواست گزار نے ای میل میں درخواست واپس لینے کی استدعا کی ہے۔

انہوں نے پڑھا کہ علی خان نے لکھا ہے کہ بیرون ملک ہونے کے وجہ سے عدالت میں پیش نہیں ہوسکتا، ای میل میں بورڈنگ پاس،ٹکٹ اور بحرین جانے کے تمام سفری دستاویزات لگائے گئے ہیں، دستاویزات کے مطابق درخواست گزار دوحہ سے کنکٹنگ فلائیٹ لیکر بحرین گیا۔

شوکت بسرا نے کہا کہ میرا تعلق پی ٹی آئی سے ہے اور اس کیس میں کچھ کہنا چاہتا ہوں، چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ آپ اس کیس میں درخواست گزار ہیں اور نہ وکیل، چیف جسٹس نے شوکت بسرا کو روسٹرم سے ہٹنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ آپ بیٹھ جائیں۔

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے کہا کہ 19 فروری کو ہمارے آفس کو ایک ای میل آئی ہے، یہ ای میل فیکسشن برانچ کو علی خان کی جانب سے بھجی گئی، علی خان کی ای میل کے متن میں کہا گیا کہ میں بیرون ملک ہوں، 13 فروری کو قطر آئر ویز کا ٹکٹ لیکر دوحہ اورپھر بحرین چلے گئے۔

چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ عجیب بات ہے درخواست دائر کی اور دوسرے دن بیرون ملک چلے گئے، اس ای میل کے بارے میں ہماری برانچ نے بھی کنفرمیشن کی کہ وہی شخص ہے۔

چیف جسٹس کہا کہ عجیب آدمی ہیں سستا ہونے کے باعث لوگ ریٹرن ٹکٹ لیتے ہیں، انھوں نے ون وے ٹکٹ لیا، لگتا ہے علی خان نے سپریم کورٹ میں درخواست دائر کر کے پبلیسیٹی اسٹنٹ کھیلا ہے۔

گزشتہ سماعت پر چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس قاضی فائز عیسٰ نے ریمارکس دیے تھے کہ ایسے سپریم کورٹ کے ساتھ مذاق نہیں ہو سکتا کہ پہلے درخواست دائر کرتے ہیں اور پھر غائب ہوجاتے ہیں، یہ کیس ہم سنیں گے۔

سماعت کے حکمنامے میں سپریم کورٹ نے کہا تھا کہ ایس ایچ او کے ذریعے بھی درخواست گزار بریگیڈ (ر) علی خان سے رابطہ کیا جائے۔

واضح رہے کہ یہ درخواست گزشتہ ہفتے سپریم کورٹ میں دائر کی گئی تھی، درخواست علی خان نامی شہری کی جانب سے دائر کی گئی تھی جس میں وفاقی حکومت اور الیکشن کمیشن آف پاکستان کو فریق بنایا گیا تھا۔

اس میں استدعا کی گئی کہ 8 فروری کو ہونے والے انتخابات کو کالعدم قرار دیے جائیں اور اس انتخابات کے نتیجے میں حکومت سازی کے عمل کو روکا جائے۔

درخواست میں مزید کہا گیا کہ عدلیہ کی زیر نگرانی 30 روز میں نئے انتخابات کروانے کا حکم دیا جائے اور دھاندلی، الیکشن فراڈ کی تحقیقات اور ذمہ داروں کے خلاف کارروائی کے احکامات دیے جائیں۔

More Stories
سابق آسٹریلوی کپتان مائیکل کلارک پہلی بار پاکستان سپر لیگ کی کمنٹری ٹیم میں شامل