نظام بدلیں گے وزیر اعظم براہ راست منتخب ہوگا، اسمبلی کی مدت کم کریں گے،پی ٹی آئی کا منشور

اسلام آباد : پی ٹی آئی رہنما بیرسٹر گوہر نے پی ٹی آئی کا منشور پیش کرتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ ‏ہم اقتدار میں آکر آئینی ترامیم کروائیں گے، جس کے تحت وزیراعظم کا انتخاب براہ راست عوام کرے گی اور اسمبلی کی مدت 5 سال سے کم کرکے 4 سال کریں گے۔

پاکستان تحریک انصاف کے رہنما بیرسٹر گوہر علی خان نے اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ انتخابی مہم میں ہمیں مشکلات کا سامنا ہے، الیکشن میں ہمارے حقوق کی خلاف ورزی کی جارہی ہے، چیف جسٹس سے مطالبہ کرتے ہیں وہ اس معاملے میں مداخلت کریں کیونکہ ہمیں یقین دہانی کرائی گئی تھی کہ الیکشن شیڈول اناؤنس کرنے کے بعد مساوی سلوک کیا جائے گا۔

بیرسٹر گوہر علی خان نے کہا کہ جیل میں ہمارے ایک سے زائد غیر قانونی ٹرائل چل رہے ہیں، اتنا بڑا کیس ہے اس میں آپ سزائے موت کی طرف لیکر جا رہے ہیں، ملزم کی مرضی کے خلاف وکیل مقرر کرنا آئین کی خلاف ورزی ہے۔ ان سب باتوں کو ہم انسانی حقوق کی خلاف ورزی سمجھتے ہیں۔ان وکلا کو نامزد کیا گیا جو پراسیکیویشن کی طرف سے پیش ہو چکے ہیں، انتخابی مہم میں حصہ لینا ہمارا حق ہے، ہمیں لیول پلیئنگ فیلڈ تو کیا فیلڈ ہی نہیں دی گئی، بلا بھی چھین لیا گیا۔

بیرسٹر گوہر علی خان نے کہا کہ توشہ خانہ کیس میں حق دفاع نہیں دیا گیا، سائفر کے علاوہ 2 کیسز نیب میں بھی چل رہے ہیں، الیکشن کا پراسس جب شروع ہونے والا تھا ہم بار بار عدالتوں میں آئے، ہائیکورٹ سپریم کورٹ سب جگہوں پر گئے۔ آخر کار سپریم کورٹ نے انتخابات کی تاریخ دی، ہم نے درخواست کی کہ ہمیں لیول پلیئگ فیلڈ دی جائے لیکن ہمیں فیلڈ ہی نہیں دی۔کیمپئن میں حصہ لینا ہمارا حق ہے، لیکن ہمیں ریلیوں اور ورکر کنوینشن کے لیے این و سی ہی نہیں دی جا رہی۔ اگر آپ عوام کا راستہ روکیں گے تو 8 فروری کو کیا ہوگا۔

بیرسٹر گوہر کا کہنا تھا کہ سائفر کے علاوہ 2 کیسز نیب میں بھی چل رہے ہیں۔ توہین الیکشن کمیشن کا کیس بھی چل رہا ہے، کسی بھی پولیٹیکل پارٹی کے لیے خوشی کا دن ہوتا ہے کہ وہ آپ کے ساتھ اپنا انتخاب منشور شیئر کرے۔ میں خوشی کے ساتھ تو بیٹھا ہوں منشور پیش کرنے ہی نہیں دیا جا رہا۔انہوں نے منشور پیش کرتے ہوئے پی ٹی آئی کا سلوگن جاری کیا شاندار مستقبل اور خراب ماضی سے چھٹکارا۔ ایک قوم ایک جیسے قانون سب ہوں گے برابر۔ٹرتھ اینڈ ری کینسیلیئیشن کمیشن بنائیں گے تاکہ کوئی بھی معاملہ ہو اس کی تہہ تک جای جا سکے۔
بیرسٹر گوہر علی خان نے کہاکہ اسمبلی مدت کم کریں گے اور سینیٹ کی مدت میں بھی کمی لائیں گے، جن شعبوں میں نجکاری کی ضرورت ہے ان میں جلد نجکاری کریں گے۔ لوکل انڈسٹری کو فروغ دیں گے اور معیشت کی بہتری کے لیے کام کریں گے۔تیز ہوگا معاشی پہیہ ترقی کرے گا پاکستان، ہمارا منشور ہے، ریاست مدینہ میں، مدینے والے جیسا انصاف ہمارے منشور کا حصہ ہے۔ غریب اور امیر کے لیے برابر کا قانون ہوگا۔

بیرسٹر گوہر علی خان نے کہا کہ ہرا بھرا صاف پاکستان ہمارا نعرہ ہے، سولر انرجی پر جانے کی کوشش کریں گے، صحت کارڈ کے ساتھ صحت کے میدان میں ہم اور بھی سہولیات فراہم کریں گے، تعلیم ہو گی تو نوکری ملے گی۔جتنا چھوٹا خاندان ہوگا اتنا خوشحال ہوگا، یوتھ کی تعلیم، کاروبار کے مواقع ہماری اولین ترجیح رہیں گے، جی ڈی پی کا 3 فیصد سوشل سیکٹر پر لائیں گے، پاکستان ایک اسلامی ریاست ہے ہمیں برابری کی بنیادوں پر تمام دنیا سے تعلقات بنانے ہیں، ہم ملک کی سب سے بڑی سیاسی جماعت ہیں اور ہمیں انتخابی مہم کی اجازت ہی نہیں ہے۔ہماری پارٹی اور امیدواران کو دیوار سے لگانے کی کوشش کی جا رہی ہے، عوام میں ہماری مقبولیت 70 فیصد سے زائد ہے، رول آف لا پوری دنیا میں بنیادی حق ہے، پاکستان کے لیے ہمارا درد سب سے مختلف ہے۔

بیرسٹر گوہر علی خان نے کہا کہ کسانوں کے لیے پہلے بھی کام کیا مزید بھی کریں گے، وفاقی اور صوبائی حکومتوں کے درمیان پالیسی اور ریگولیٹری فریم ورک کو ہم آہنگ کرنا ہے، پائیدار زمین اور پانی کے انتظام کے طریقوں میں سرمایہ کاری کی تجویز پیش کی گئی ہے، جس میں نہروں کی لائننگ کے منصوبوں پر توجہ مرکوز کی جائے گی اور نجی شعبے کی قیادت میں بارش کے پانی کو پکڑنے والے ڈیموں کی تعمیر کی ترغیب دی جائے گی۔کسانوں کے مختلف زمروں کے لیے ٹارگٹ سپورٹ کے ساتھ ناکارہ سبسڈیز کو تبدیل کرنا ہے، بہترمارکیٹ تک رسائی کے ذریعے چھوٹے کسانوں کو بااختیار بنانا ہے، معلومات کے تفاوت کو کم کرنا ہے۔

بیرسٹر گوہر علی خان نے کہا کہ گندم کی قیمت کی زنجیر کو بڑھانا ہے، زیادہ قیمت والی فصلوں کو سپورٹ کرنے کے لیے وسائل کی دوبارہ تقسیم، اور فصلوں کے تنوع کو فروغ دینا پالیسی میں مرکزی حیثیت رکھتے ہیں۔ جاگیرداری اور زمینی عدم مساوات کو حل کرنا ہے۔جاگیردارانہ ڈھانچے، غیر حاضر زمینداریت، اور زمینی عدم مساوات کا مقابلہ کرنا ایک کلیدی پالیسی کا مقصد ہے۔تجاویز میں زرعی سرمایہ کاری، چھوٹے کسانوں کوآپریٹیو، اور زراعت کو جدید بنانے اور پیداواری صلاحیت کو بڑھانے کے لیے ٹیکنالوجی کی توسیع کی خدمات شامل ہیں۔

بیرسٹر گوہر کا کہنا تھا کہ ہم اپنی آئینی حدود میں رہتے ہوئے اپنے حقوق استعمال کریں گے، ایک دستور ایک قانون ہم نے منشور میں ڈالا ہے، ہمارے تمام آزاد امیدواران پی ٹی آئی سے منسلک ہیں۔ ہمارا ایک ہی نعرہ ہے کہ پاکستان ہمارا ہے اور فوج بھی ہماری ہے۔

More Stories
فوجی عدالتوں میں شہریوں کا ٹرائل : حکومت نے سپریم کورٹ میں جواب جمع کروادیا