راولپنڈی پولیس کے اہلکار مستقم خالد کو بھیکاری مافیا سے 7 سال بعد بازیاب کرا دیا گیا ہے جبکہ اغواء کار گینگ کو بھی موقع سے گرفتارکیا گیا ہے۔
پولیس اہلکار مستقیم خالد کا کہنا ہے کہ اس کا ذہنی توازن خراب ہوگیا تھا اور وہ ایک ایسے گینگ کے ہاتھ چڑھ گیا تھا جس نے اس کا پاؤں توڑ کر اس کو بھیک مانگنے پر لگادیا۔
مستقیم خالد نے پولیس کو بتایا کہ اغواء کار اپنی نگرانی میں بھیک منگواتے اور تشدد بھی کرتے تھے۔
تھانہ سول لائن پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے پولیس اہلکار مستقیم خالد کو بازیاب کرتے ہوئے اغواء کار گینگ کو بھی گرفتار کیا ہے جنہوں نے اسے اغواء کر کے بھیک منگوانے پر مجبور کیا ہوا تھا۔
پولیس کا کہنا ہے کہ بازیاب اہلکار کےگھر والوں کو بھی اس کی بازیابی کے بارے میں مطلع کر دیا۔