سپریم کورٹ میں درخواست عوامی مفاد میں دائر کی ہے، سابق چیف جسٹس جواد ایس خواجہ کی وضاحت

سابق چیف جسٹس جواد ایس خواجہ نے کچھ خبروں کے حوالے سے میڈیا کے نام ایک وضاحتی بیان میں کہا ہے کہ انہوں نے فوجی عدالتوں میں سویلین کے ٹرائل کے خلاف سپریم کوٹ میں جو درخواست دائر کی ہے وہ عوامی مفاد میں کی ہے۔

سابق چیف جسٹس جواد ایس خواجہ نے کہا کہ عمران خان کو 60 برس سے جانتا ہوں مگر 15 برس قبل ان سے ایک شادی کی تقریب میں صرف ایک ملاقات ہوئی ہے۔ سینیئر وکیل حامد خان سے رفاقت گذشتہ چار دہائیوں سے زائد کی ہے مگر یہ درخواست حامد خان کی درخواست سے علیحدہ اور مختلف ہے۔

سابق چیف جسٹس نے سورہ الحجرات کی ایک آیت کا حوالہ دیتے ہوئے میڈیا سے کہا کہ وہ خبر کو شائع کرنے سے قبل اس کی خوب چھان بین کر لیا کریں۔ ایک ہمدرد صحافی دوست نے یہ بتایا کہ ہے کہ ان کی درخواست سے متعلق میڈیا میں منفی خبریں چل رہی ہیں جن پر وضاحت دینا ضروری ہے۔

سابق چیف جسٹس جواد ایس خواجہ کا کہنا تھا کہ یہ میڈیا کے لیے آخری وضاحت ہے۔ انہوں نے میڈیا سے متعلق اپنی رائے کا اظہار کرتے ہوئے لکھا کہ میں اپنی کتاب ’سلاٹرڈ ود آؤٹ اے نائف‘ میں تفصیل سے اس کا ذکر کر چکا ہوں۔

More Stories
مسلح افواج، عدلیہ کے افسران بھی تحائف توشہ خانہ میں جمع کرانے کے پابند ہوں گے، بل پیش