اسلام آباد کی احتساب عدالت نے توشہ خانہ کیس کا تحریری فیصلہ جاری کردیا

عمران خان، بشریٰ بی بی نے وزیراعظم آفس کا غلط استعمال کیا، توشہ خانہ کیس کا تحریری فیصلہ

اسلام آباد کی احتساب عدالت نے 23 صفحات پر مشتمل تحریری فیصلہ جاری کر دیا ہے، جس کے مطابق استغاثہ اپنا کیس ثابت کرنے میں کامیاب رہی۔ بانی چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) اور بشریٰ بی بی نے وزیراعظم آفس کا غلط استعمال کرتے ہوئے 157 کروڑ سے زائد کا مالی فائدہ حاصل کیا۔

تحریری فیصلے کے مطابق دونوں ملزمان قومی خزانے کو نقصان پہنچانے کے مرتکب پائے گئے ہیں، فراڈ کے ذریعے پبلک پراپرٹی حاصل کی گئی ہے، سیٹ کی مالیت پرائیویٹ لگوائے گئے تخمینے سے کہیں زیادہ تھی۔ فیصلے میں عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کو 14 سال قید کی سزا سناتے ہوئے کہا گیا ہے کہ جیل میں گزارا ہوا وقت سزا میں شامل تصور کیا جائے گا۔

فیصلے میں لکھا گیا کہ گراف جیولری سیٹ توشہ خانہ میں رپورٹ تو ہوا لیکن جمع نہیں کروایا گیا، تحفے کی قیمت کا تعین کرنے والے پرائیویٹ ماہر پر بانی پی ٹی آئی، بشریٰ بی بی نے اثرو رسوخ استعمال کیا، گراف جیولری سیٹ بانی پی ٹی آئی، بشریٰ بی بی نے 90 لاکھ روپے میں حاصل کیا، جبکہ گراف جیولری کی اصل قیمت 3 ارب 16 کروڑ روپے سے زائد تھی۔

واضح رہے دو روز قبل 31 جنوری بدھ کے روز احتساب عدالت اسلام آباد کے جج محمد بشیر نے سابق وزیر اعظم عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کو توشہ خانہ کیس میں جرم ثابت ہونے پر 14،14 سال قید بامشقت کی سزا سنائی اور 10 سال کے لیے عوامی عہدے کے لیے نااہل بھی کردیا۔ اس کے ساتھ ساتھ دونوں مجرمان پر فی کس 78 کروڑ 70 لاکھ روپے جرمانہ بھی عائد کیا گیا۔

More Stories
وزیراعظم کی جنرل عاصم منیر پر قاتلانہ حملے کی سوشل میڈیا پر مہم چلانے کی شدید مذمت