گوجرانوالہ میں انسداد دہشتگردی کی خصوصی عدالت نے مدعی مقدمہ کے منحرف ہونے پر وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ کو سرکاری افسران کو مبینہ طور پر دھمکیاں دینے کے مقدمے میں بری کردیا ہے۔
وزیر داخلہ رانا ثناءاللہ انسداد دہشتگردی کی خصوصی عدالت میں پیش ہوئے۔سماعت میں مدعی مقدمہ شہکاز اسلم اپنے الزام سے منحرف ہوگیا جس پر عدالت نے وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ کو مقدمہ سے بری کردیا۔
مقدمہ میں رانا ثناء اللہ پر الزام لگایا گیا تھا کہ انھوں نے ایک ٹی وی پروگرام میں ملکی اداروں اور عدلیہ کے خلاف ہرزہ سرائی کی ہے اور چیف سیکرٹری پنجاب ، کمشنر لاہور سمیت سرکاری افسران اور ان کی فیملیز کو دھمکیاں دی ہیں۔
رواں سال 24 فروری کو گجرات پولیس نے اس مقدمہ کی تفتیش مکمل کرکے اخراج مقدمہ کی رپورٹ عدالت میں جمع کروائی تھی جسے عدالت نے مسترد کردیا تھا اور ایس پی انویسٹی گیشن گجرات سمیت تفتیشی ٹیم کو طلب کرلیا تھا جبکہ رانا ثناء اللہ کے وارنٹ گرفتاری جاری کئے تھے۔
چیف سیکریٹری پنجاب ، کمشنر لاہور سمیت دیگر افسران اور ان کے خاندان کے افراد کو دھمکانے پر رانا ثناءاللہ کے خلاف 25 اگست 2022 کو مسلم لیگ ق کے مقامی رہنما شہکاز اسلم کی مدعیت میں مقدمہ درج کیا گیا تھا۔
وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ کے خلاف تھانہ انڈسٹریل ایریا گجرات میں مقدمہ درج کیا گیا تھا۔