مناظرے والوں سے کراچی میں بارش کے بعد موازنہ ہو چکا ہے، شہباز شریف کا بلاول کو جواب

مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف نے کہا ہے کہ کراچی اور لاہور کا موازنہ ہوگیا، کراچی میں گزشتہ روز کی بارش میں مناظرہ دیکھ لیا۔

لاہور میں میڈیا سے گفتگو کے دوران شہباز شریف نے بلاول بھٹو کو جواب دیتے ہوئے کہا کہ کراچی جیسی صورتحال لاہور کی ہوتی تو بلاول کو کہتا میرے حلقے سے الیکشن لڑیں، میں الیکشن چھوڑ دیتا۔

شہباز شریف نے کہا کہ کرپشن میں کمی کا کریڈٹ 13 جماعتوں کو جاتا ہے، 2018ء میں بدترین دھاندلی اور جادو منتر سے حکومت آئی، انتخابی مہم کے نتیجے میں عوام بیلٹ بکس کے ذریعے فیصلہ کریں گے۔

شہباز شریف نے کہا کہ ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل کی رپورٹ کا تعلق الیکشن اور الیکشن کے بعد سے براہ راست ہے، موٹر وے بنانے پر الزامات لگائے گئے، موٹر وے لوگوں کو بہترین سفری سہولت فراہم کر رہی ہے، موٹر وے پر الزام لگانے والے کوئی الزام ثابت نہیں کرسکے۔

انہوں نے کہا کہ 2013ء سے 2018ء تک پاکستان کی تاریخ کی سب سے زیادہ سرمایہ کاری ہوئی، سی پیک میں سرمایہ کاری ہوئی، بجلی کے منصوبے لگے۔

شہباز شریف نے کہا کہ عام خیال ہےجہاں سرمایہ کاری ہوتی ہے وہاں کرپشن بڑھتی ہے، نواز دور میں اتنی بڑی سرمایہ کاری ہوئی لیکن کرپشن کو ضرب لگی۔

سابق وزیراعظم نے کہا کہ دنیا کے کسی معاشرے میں آج تک کرپشن مکمل ختم نہیں ہوئی، پی ٹی آئی دور میں کرپشن کا انڈیکس دوبارہ 140 پر پہنچ گیا، پی ٹی آئی دور میں چینی کا بحران پیدا کر کے اربوں روپے کا سرکای نقصان کیا گیا، چور ڈاکو کا ورد کر کے بدتمیزی کا طوفان برپا کیا گیا، ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل رپورٹ سے ثابت ہو گیا کہ چور کون ہے۔

شہباز شریف نے کہا کہ ماضی میں کسی سیاستدان کا ایسا رویہ نہیں دیکھا جیسا بانی پی ٹی آئی کا تھا، ان میں رعونت اور تکبر تھا، اللّٰہ کرے کہ ہم سب مل کر معاشرے سے نفرت ختم کرسکیں، 8 فروری کو عوام کا مینڈیٹ سامنے رکھ کر آئندہ کا لائحہ عمل طے کریں گے۔

شہباز شریف نے کہا کہ نواز شریف دور میں اسپتالوں اور تعلیمی اداروں کا جال بچھایا گیا، اگلا الیکشن پاکستان کی قسمت کا فیصلہ کرے گا، جب وزیراعظم بنا تو بدترین سیلاب آیا، 100 ارب روپے تقسیم کیے، پنجاب اور خیبرپختونخوا میں مفت آٹا تقسیم کیا۔

انہوں نے کہا کہ کرپشن میں 7 درجہ کمی کا کریڈٹ 13 جماعتوں کو جاتا ہے، نیشنل کرائم ایجنسی کی کلین چٹ ملی تو مذاق اڑایا گیا،چینی منصوبوں میں 45 فیصد کمیشن کا الزام لگایا گیا، سنگین الزامات لگا کر چین سے تعلقات مجروح کرنے کی سازش کی گئی۔

شہباز شریف نے کہا کہ ثاقب نثار نے بلایا اور کہا ہمیں بجلی کے منصوبے نظر نہیں آرہے، میں نے کہا آپ ٹھنڈے کمرے میں ایسے ہی بیٹھے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ عوام ہماری کارکردگی دیکھ کر 8 فروری کو ووٹ دے گی، الیکشن لڑنے کا ہر شخص کو حق حاصل ہے۔بلاول بھٹو کراچی، لاہور، میانوالی، کوئٹہ سے الیکشن لڑیں، ان کا حق ہے۔

سابق وزیراعظم نے کہا کہ پیسے بانٹ کر شناختی کارڈ رکھنا ووٹ کی بدترین توہین ہے، اگر ووٹ خریدنے کی بات درست ہے تو یہ ووٹ کی عزت نہیں توہین ہے۔

More Stories
سپریم کورٹ : بلے کے نشان کیخلاف الیکشن کمیشن کی درخواست سماعت کیلئے مقرر