نواز شریف نے رابطہ کیا، نہ ہی ضرورت ہے، شاہد خاقان عباسی

ابرار ولی

اسلام آباد : سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ نواز شریف نے مجھ سے رابطہ کیا، نہ ہی ضرورت ہے۔

احتساب عدالت اسلام آباد میں پیشی کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سیںئر سیاسی رہنما شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ 4 سال سے کیس نیب میں زیر التوا ہے، اس دوران ایک گواہ بھی نہیں آیا اور کیس بھی نہیں چلا۔ 4 سال سے ایک میٹنگ اٹینڈ کرنے پر نیب کی عدالتوں میں کھڑے ہیں۔

سیںئر سیاسی رہنما شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ کیا آج کے نیب چیئرمین کو بھی نہیں پتا کہ لوگوں کی زندگیاں تباہ ہو رہی ہیں ؟۔ آج اس ملک میں جو ظلم ہو رہا ہے اس کا حساب کون دے گا۔

قبل ازیں شاہد خاقان عباسی ایل این جی نیب ریفرنس کی سماعت کیلئے جج محمد بشیر کی عدالت میں پیش ہوئے۔ شاہد خاقان عباسی کے وکیل پیش ہوئے اور استدعا کی کہ سپریم کورٹ میں انٹرا کورٹ اپیل لگی ہوئی، فیصلے تک سماعت ملتوی کی جائے۔

ایل این جی ریفرنس میں سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی سمیت مجموعی طور پر 15 ملزمان ہیں۔ عدالت نے گزشتہ سماعت پر غیر حاضر ملزمان کو دوبارہ طلبی کے نوٹس جاری کیے تھے۔ بعد ازاں شاہد خاقان عباسی عدالت پہنچ گئے اور اپنی حاضری لگوائی۔

احتساب عدالت نے کیس کی آئندہ سماعت 13 فروری 2024 تک ملتوی کردی۔

میڈیا گفتگو کرتے ہوئے سیںئر سیاسی رہنما شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ کیا آج کے نیب چیئرمین کو بھی نہیں پتا کہ لوگوں کی زندگیاں تباہ ہو رہی ہیں ؟۔ آج اس ملک میں جو ظلم ہو رہا ہے اس کا حساب کون دے گا ۔ آج ہماری سپریم کورٹ راتوں کو کھلتی ہے اور فیصلے کرتی ہے ۔

شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ کو ان لوگوں کا احساس کیوں نہیں جن کے فیصلے  برسوں سے عدالتوں میں زیر التوا ہیں؟۔ میں الیکشن نہیں لڑوں گا۔

نواز شریف سے متعلق سوال کے جواب میں شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ نواز شریف نے مجھ سے رابطہ کیا، نہ ہی ضرورت ہے۔

More Stories
سائفرکوسیاسی مقاصد کےلئے استعمال کرنے پرسزا 14 سال، وزیرقانون