لاہور : سینیٹر عرفان صدیقی کی جانب سے مسلم لیگ ن کا منشور پیش کیا گیا، عرفان صدیقی نے کہا کہ منشور میں کوئی ایسی چیز شامل نہیں ہے جو اقتدار میں آںے کے بعد پوری نہ کی جا سکے۔ لیگی قیادت نے نومبر میں منشور سے متعلق ذمہ داری لگائی تھی، ہمارے منشور کے ساتھ ہی دھند بھی ختم ہو گئی ہے۔
لاہور میں منعقدہ تقریب کے دوران سینیٹر عرفان صدیقی نے مسلم لیگ ن کا انتخابی منشور پیش کیا، اس دوران مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف اور سیکرٹری جنرل احسن اقبال نے بھی عرفان صدیقی کی معاونت کی۔ تقریب میں مسلم لیگ ن کے سربراہ میاں محمد نواز شریف، چیف آرگنائزر مریم نواز اور سینیٹر اسحاق ڈار بھی موجود رہے۔سینیٹر عرفان صدیقی نے کہا کہ منشور میں ماضی کی کارکردگی کو بھی شامل کیا گیا ہے۔
سینیٹر عرفان صدیقی کا کہنا تھا منشور کی تشکیل کے لیے 32 کمیٹیوں نے دن رات محنت کی، میرے لیے بہت آسان تھا کہ میں 8 سے 10 صفحے کا منشور لکھ کر کسی لیڈر کو دے دیتا اور کہتا کہ اسے پڑھ دیں یہ منشور ہے لیکن ہم نے اس میں یہ بتایا کہ پچھلی حکومتوں کی کارکردگی کیا رہی اور کس حکومت نے کیا کام کیے۔
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے صدر مسلم لیگ ن شہباز شریف نے کہا کہ ماضی میں کتنے روایتی منشور پیش ہوتے رہے ہیں، نواز شریف نے کبھی دعویٰ نہیں کیا تھا کہ ملک سے 20، 20 گھنٹے کے اندھیرے ختم کروں گا، انہوں نے کہا تھا اس کو ختم کرنے کے لیے اپنی ٹیم کے ساتھ کام کریں گے۔
سابق وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ 14 اگست 2014 کو اسلام آباد میں جو مارچ ہوا وہ ایک دلخراش واقعہ ہوا وہ مارچ نواز شریف کے خلاف نہیں تھا بلکہ پاکستان کے خلاف تھا، 16 دسمبر 2014 کو آرمی پبلک اسکول کا واقعہ ہوا تو ان کو مجبوراً وہ دھرنا ختم کرنا پڑا۔
شہباز شریف کا کہنا تھا کہ ساڑھے 3 سال میں 11 ہزار میگا واٹ بجلی کے منصوبے لگائے، کراچی میں گرین لائن ٹرانسپورٹ کا منصوبہ نواز شریف نے پیش کیا، جو لوگ تعلیم اور صحت کے لیے قوم کے سامنے چیمپئن بنتے تھے انہوں نے خود تو خیبر پختونخوا کو تباہ کر دیا۔
سابق وزیراعظم کا مزید کہنا تھا کہ نواز شریف اس شخص کا نام ہے جس نے جب وعدہ کیا تو اس پر کام کرنے کے لیے سر توڑ کوششیں کیں اور دعوے کم اور کام زیادہ کیا، ماضی میں مسلم لیگ ن نے کر کے دکھایا اور اب ہم نے پہلے سے زیادہ محنت کرکے تعلیم اور چھوٹے سرمایہ کاروں کے لیے قرضوں کا بندوبست کریں گے۔